بکروں کی فروخت کرنے والے تاجروں نے بتایا کہ بکروں کی خریداری میں کافی احتیاط سے کام لیا گیا ہے کیونکہ بارش کے سبب بکروں میں بیماریوں کا بھی خدشہ لگا رہتا ہے۔
حیدرآباد: عید الاضحی کے پیش نظر شہر حیدرآباد میں بکروں اور مینڈھوں کی فروخت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع سے لاریوں اوردیگر گاڑیوں میں بکروں کی بڑی تعداد کو شہر حیدرآباد لایا گیا ہے جہاں مختلف مقامات پرعارضی طور پر شامیانے ڈالتے ہوئے ان بکروں اور مینڈھوں کی فروخت کی جا رہی ہے۔
پرانا شہر حیدرآباد کے مصری گنج، خلوت، فتح دروازہ، ضیا گوڑہ کے علاوہ مہدی پٹنم اور دیگر علاقوں میں بکروں کی فروخت کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی سڑکوں کے کنارے بھی شامیانے ڈالتے ہوئے بکرے فروخت کیے جارہے ہیں۔ مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، کرناٹک، راجستھان، اترپردیش سے بڑی تعداد میں بکرے اور مینڈھے شہر حیدرآباد لائے گئے ہیں۔
جاریہ سال گزشتہ سال کے مقابلے ان کی قیمتوں میں تقریبا تین ہزار روپئے کا اضافہ ہوا ہے جس پر خریداروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ بکرے اور مینڈھے فروخت کرنے والوں کا دعوی ہے کہ ٹرانسپورٹ کے اخراجات، بکروں کے لئے غذا کے اخراجات کے نتیجہ میں ان کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
بکرے اور مینڈھے فروخت کرنے والوں نے بتایا کہ حالیہ بارش سے بھی ان بکروں اور مینڈھوں کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ یہ رجحان حیدرآباد بھر میں جاری ہے۔ ایک 14کیلو کا بکرا 12000 روپئے میں فروخت کیا جارہا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ یہ بکرے اور مینڈھے ریاست تلنگانہ کے اضلاع کے ساتھ ساتھ پڑوسی ریاستوں سے بھی لائے گئے ہیں۔
شہر میں اس مرتبہ بکروں کی فروخت کے نئے عارضی مراکز کا بھی قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ان بکروں کی فروخت کرنے والے تاجروں نے بتایا کہ بکروں کی خریداری میں کافی احتیاط سے کام لیا گیا ہے کیونکہ بارش کے سبب بکروں میں بیماریوں کا بھی خدشہ لگارہتا ہے۔ مویشیوں کے ڈاکٹرس نے کہا کہ بارش کے موسم میں اگر بکرے یا بکری یا مینڈھے بارش کے پانی میں بھیگتے رہیں تو ان کو نمونیا ہونے کا خدشہ لگا رہتا ہے۔ اسی لئے کافی احتیاط سے کام لیا جارہا ہے۔