عرب ممالک کا بین الاقوامی برادری سے اپیل کہ وہ اسرائیل کے الحاق پلان کے خلاف مؤثر اور دو ٹوک روّیہ اختیار کرے

عرب ممالک نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں بعض علاقوں کے بارے میں اسرائیل کے الحاق پلان کے خلاف مؤثر طرزِ عمل کا مظاہرہ کیا جائے۔
اردن، مصر، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، مراکش، فلسطین، تیونس، عمان اور کویت کے وزارئے خارجہ نے اسرائیل کے الحاق پلان پر مذاکرات کے لئے ویڈیو کانفرنس اجلاس کا انعقاد کیا۔
اجلاس کے اختتامی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری اسرائیل کے الحاق پلان کے سدباب، امن اور بین الاقوامی قوانین کے تحفظ کے لئے موئثر اور دو ٹوک روّیہ اختیار کرے۔
دو حکومتی حل کی بنیادوں پر اور بین الاقوامی فیصلوں کے مطابق سنجیدہ مذاکرات کے آغاز کی ضرورت پر اور عرب امن پلان کے ساتھ وابستگی پر زور دیا گیا۔
واضح رہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں 2002 کو منعقدہ عرب لیگ سربراہی اجلاس میں عرب امن پلان کو منظور کیا گیا تھا۔ یہ پلان 1967 کی سرحدوں میں اور مشرقی بیت المقدس کے دارالحکومت والی فلسطینی حکومت کے قیام، فلسطینی مہاجرین کے مسئلے کے منصفانہ حل، اسرائیل کے شام کی گولان کی پہاڑیوں اور لبنان کے جنوبی علاقوں پر قبضہ ختم کرنے اور اس کے بدلے میں عرب ممالک کے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور تعلقات کو معمول پر لانے پر مبنی ہے۔