افغانستان نے منگل کو ہندوستان سے کہا کہ وہ کابل میں ہونے والے دھماکوں کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں فوری بحث طلب کرے ، جس میں وزیر دفاع کی رہائش گاہ کے باہر ایک کار دھماکہ بھی شامل ہے۔ ذرائع نے سی این این نیوز 18 کو بتایا کہ افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر اور ای اے ایم ایس جے شنکر نے اس حوالے سے ایک دوسرے سے بات کی۔
کابل منگل کی رات متعدد دھماکوں سے لرز اٹھا۔ افغان دارالحکومت میں اسی طرح کے دھماکے کے دو گھنٹوں سے بھی کم وقت میں ایک زوردار دھماکے کے بعد تیزی سے فائرنگ شروع ہوئی۔ پہلا دھماکہ افغانستان کے وزیر دفاع کی رہائش گاہ کے باہر ہوا، جب کہ دوسرا دھماکا شہر کے ایک مرکزی حصے میں ہوا جس میں کچھ چھوٹے دھماکے ہوئے جو کہ گرین زون سے بہت دور ہے جس میں کئی غیر ملکی سفارت خانے ہیں، جن میں امریکی مشن بھی شامل ہے۔ یہ دھماکے اس وقت ہوئے جب طالبان نے گزشتہ چند دنوں میں تین علاقائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرنے کی اپنی مہم پر زور دیا۔
افغانستان نے ہندوستان سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بات چیت کی درخواست کی کیونکہ ہندوستان اگست میں سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال چکا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی 9 اگست 2021 کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں میری ٹائم سیکورٹی پر کھلی بحث کی عملی طور پر صدارت کریں گے۔
دریں اثنا وزیر اتمر نے سفیروں اور پڑوسی ممالک کے نمائندوں سے ملاقات کی تاکہ تازہ ترین سیاسی اور سیکیورٹی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور حکومت اسلامی جمہوریہ افغانستان اور بین الاقوامی برادری کے درمیان تعاون کے شعبوں کا جائزہ لیا جا سکے۔
اتمر نے چھ اہم شعبوں پر تبادلۂ خیال کیا اور ضروری معلومات فراہم کیں، جن میں سیکورٹی کی صورت حال ، طالبان کے ساتھ غیر ملکی عسکریت پسندوں کی موجودگی ، خوفناک انسانی صورت حال اور طالبان کے وسیع پیمانے پر جرائم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، حکومت کے نئے سیکورٹی پلان اور اہم علاقوں پر بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون شامل ہے۔
(بشکریہ نیوز 18 اردو)






