دمشق(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
شامی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے صوبہ حلب میں جنگ بندی کے باوجود بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں چار بچوں سمیت چھے شہری مارے گئے ہیں۔برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے جمعرات کے روز ان ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے اور مزید بتایا ہے کہ حلب کے پڑوس میں واقع صوبے ادلب میں گذشتہ چوبیس گھنٹے میں فضائی حملوں میں بائیس انتہا پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔رپوٹ کے مطابق ان میں سے بعض حملے سرکاری فوج کے لڑاکا طیاروں نے کیے ہیں اور بعض امریکا کی قیادت میں اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے کیے ہیں۔حلب کے مغرب میں واقع ایک گاؤں بابکہ میں ایک مکان پر شامی فوج کے لڑاکا طیارے نے بمباری کی ہے اور اس حملے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
ادلب میں فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر کا تعلق القاعدہ سے ماضی میں وابستہ فتح الشام سے ہے۔رصدگاہ کا کہنا ہے کہ بدھ کو اس گروپ کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا گیا تھا اور بمباری میں اس کے دو کمانڈروں سمیت سولہ جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ شام میں مارچ 2011ء سے جاری خانہ جنگی اور امریکا اور اس کے اتحادیوں اور روس کے فضائی حملوں میں تین لاکھ دس ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور لاکھوں اندرون اور بیرون ملک دربدر ہیں۔ ان میں زیادہ تر پڑوسی ممالک میں مشکل حالات میں زندگیاں گزار رہے ہیں۔