اسلام آباد(ایجنسیاں)
پاکستانی وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی کرم ایجنسی میں جمعہ کے روز ایک زور دار دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق جبکہ 57 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔اطلاعات کے مطابق دھماکا کرم ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر پارا چنار کے نور بازار میں ہوا، یہ ایجنسی ہیڈ کوارٹر کا مصروف ترین علاقہ ہے، جہاں بہت سی دکانیں ہیں جبکہ اسی علاقے امام بارگاہ بھی موجود ہے۔ایجنسی کے ہسپتال میں موجود سرجن معین بیگم کا کہنا تھا کہ 22 میتیں ہسپتال لائی گئی ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ڈاکٹر معین بیگم کے مطابق ہسپتال لائے گئے زخمیوں کی تعداد 57 ہے۔عینی شاہدین نے دعویٰ کیا کہ چند حملہ آوروں نے بازار سے کچھ فاصلے پر موجود پھاٹک پر لیویز اہلکاروں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا، جس کے بعد بازار میں دھماکا ہوا۔ دھماکے کے چند گھنٹوں کے بعد کالعدم تنظیم جماعت الاحرار نے ویڈیو پیغام کے ذریعے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی۔پاراچنار سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی ساجد حسین طوری کا کہنا تھا کہ دھماکا خودکش تھا جبکہ حملے سے قبل فائرنگ بھی کی گئی۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے ساجد حسین طوری کا کہنا تھا کہ دھماکا بازار کے مصروف علاقے میں ہوا، اس کا نشانہ مسجد بھی ہوسکتی تھی۔
دوسری جانب ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ڈاکٹر ممتاز حسین کا بتانا تھا کہ ہسپتال لائی گئیں لاشوں میں ایک خاتون اور 2 بچوں کی میتیں شامل تھیں. ڈاکٹر ممتاز حسین نے زخمیوں کے لیے درکار خون کی کمی کو پورا کرنے کے لیے لوگوں سے خون کا عطیہ دینے کی اپیل بھی کی.
پارا چنار سے زخمیوں کی منتقلی کے لیے فوج نے ہیلی کاپٹرز بھی روانہ کیے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق دھماکے کے مقام سے زخمیوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کیے گئے۔