قاہرہ(ایجنسیاںملت ٹائمز)
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے قبطی عیسائیوں کے دو گرجا گھروں میں بم دھماکوں کے بعد ملک میں تین ماہ کے لیے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے۔مصری آئین کے تحت صدر السیسی اب پارلیمان میں ایمرجنسی کے نفاذ کے حکم کو پیش کریں گے۔پارلیمان میں ان کے حامیوں کی اکثریت ہے اور توقع ہے کہ وہ ایک ہفتے میں اس کی منظوری دے دے گی۔عبدالفتاح السیسی نے اتوار کی شام ایوان صدر میں قومی دفاعی کونسل کے اجلاس کے بعد قوم سے خطاب کیا ہے اور ملک میں تین ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کی ہے۔انھوں نے مصر میں دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ایک سپریم کونسل کے قیام کا بھی اعلان کیا ہے۔انھوں نے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ گذشتہ چند برسوں کے دوران میں دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے ممالک کا احتساب کریں۔
سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے مصر کے دوسرے بڑے شہر اسکندریہ اور طنطا میں قبطی عیسائیوں کے گرجا گھروں پر بم حملوں کی ذمے داری قبول کی ہے۔نیل ڈیلٹا میں واقع ان دونوں شہروں قبطیوں کی مذہبی تقریبات کے دوران بم دھماکوں میں چوالیس افراد ہلاک اور ایک سو سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔