ترکی کا استحکام دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتا، پہلی سہ ماہی میں 5 فیصد کی شرح نمو نے مخالفین کی چالوں کو ناکام بنا دیا : طیب اردگان

انقرہ(ملت ٹائمز)
ترکی صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکی حالیہ برسوں میں حاصل کردہ استحکام کی بدولت رشک کی نگاہ سے دیکھا جانے والا ایک ملک ہے۔ایردوان نے صدارتی کمپلیکس میں منعقدہ انقرہ سرکاری پروٹوکول افطار پروگرام میں شرکت کی۔انہوں نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ترکی پ±ر استحکام ماحول سے ہمکنار ہونے کی بنا پر ہدف بن چکا ہے ، ملک کی سیاسی ، سماجی اور اقتصادی اقدار اب کے بعد بھی حملوں کا سامنا کرتی رہیں گی۔
صدر کا کہنا تھا کہ ترکی کی کامیابیوں کی بدولت یہ قابل رشک ایک ملک کی ماہیت اختیار کر گیا ہے اور بعض حلقے ترک قوم سے حسد کرنے لگیں ہیں، اس بنا پر تحفظ وطن کے امور میں بنیادی تبدیلیاں لازمی بن چکی ہیں۔ ہم پہلے سے ہی ان چیزوں سے کافی زیادہ نقصان برداشت کر چکے ہیں۔ اب کے بعد مسائل کا براہ راست جواب دیا جائیگا اور فوری طور پر ان کے حل کی تلاش کی جائیگی۔ فرات ڈھال آپریشن نے اس مفاہمت کے کس قدر صحیح اور پ±ر نتیجہ ایک کاروائی ہونے کا واضح طور پر مظاہرہ کیا ہے۔

ترکی کو دہشت گرد تنظیموں کے زیر محاصرہ لانے کی کوشش کرنے والے اداکاروں کی اولین چال کو ناکام بنائے جانے پر زور دینے والے جناب ایردوان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اقدام اب کے بعد بھی اٹھائے جائینگے۔

ان کا کہنا تھا کہ ترکی ہی وہ واحد ملک ہے جس نے دہشت گرد تنظیم داعش کو بھاری نقصان پہنچایا ہے، ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ دروازے کے عقب میں داعش کے ساتھ اتحاد قائم کرنے والے ملک بھی موجود ہیں۔
معیشت میں بھی ترکی پر عائد کردہ خفیہ محاصرے کے ٹوٹنے کے اشارے ملنے کا ذکر کرنے والے ایردوان نے کہا کہ”شرح نمو اس کی تازہ مثال ہے، سال کی پہلی سہ ماہی میں 5 فیصد کی شرح نمو نے ترکی مخالف تمام تر چالوں کو ناکام بنا دیا ہے اور ترکی آئندہ کے دور میں بھی ترقی کی منازل طے کرتا رہے گا۔