ترک کابینہ میں ردوبدل ،6 نئے وزراشامل ،4 نائب وزرائے اعظم عہدوں سے فارغ ۔یہ حکومت کو تازہ دم کرنے کی ایک دوڑ ہے:علی بن یلدرم

انقرہ(ملت ٹائمز۔ایجنسیاں)
ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے اپنی کابینہ میں رد وبدل کا اعلان کردیا، پانچ میں سے چار نائب وزرائے اعظم کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا،چھ نئے چہرے متعارف کرائے گئے، خارجہ ، داخلہ ، معیشت اور توانائی کے وزراءکو ان کے منصبوں پر برقرار رکھا گیا۔گزشتہ روز ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے صدر رجب طیب اردگان سے غیرا علانیہ ملاقات کی اور بعد میں ایک نیوز کانفرنس میں اپنی نئی کابینہ کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ میں شامل اور سبکدوش کئے جانے والے ہمارے تمام دوست غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل ہیں۔یہ حکومت کو تازہ دم کرنے کی ایک دوڑ ہے۔ وزیراعظم نے جن چار نائب وزرائے اعظم کو ہٹایا ہے ،ان میں قوم پرست تحریک پارٹی کو خیرباد کہہ کر حکمراں جماعت آق میں شامل ہونے والے نائب وزیراعظم طغرل ترک بھی شامل ہیں۔ان کے ساتھ شامی مہاجرین کی آبادکاری اور شام سے متعلق امور کے ذمے دار نائب وزیراعظم ویسی کیانک کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ دونائب وزرا اعظم نورالدین چانکلی اور نعمان قرطلمش کو بالترتیب وزیر دفاع اور ثقافت اور سیاحت کی وزارتوں کے قلم دان سونپے گئے ہیں۔ نعمان قرطلمش حکومت کے ترجمان بھی تھے اور ان سے یہ ذمے داری واپس لے لی گئی ہے۔ معیشت سے متعلق امور کے ذمے دار نائب وزیراعظم محمد شمشیک کو نئی کابینہ میں ان کے عہدے پر برقرار رکھا گیا ہے۔بن علی یلدرم نے وزیر انصاف بکیر بزداغ اور وزیر صحت رجب اقداغ کو ترقی دے کر نائب وزیراعظم بنا دیا ہے۔
ترک وزیراعظم نے توقعات کے برعکس اپنی خارجہ ٹیم میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی ہے اور یورپی یونین کے امور کے وزیر عمر چیلک اور وزیر خارجہ مولود شاوش اوغلو کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھا ہے۔وزیر معیشت نہاد زے بیگچی ، وزیر ترقی لطفی ایلوان ، وزیر خزانہ ناجی عغبل اور وزیر توانائی اور صدر اردگان کے داماد بیرت البیرق کو ان کے مناصب پر برقرار رکھا گیا ہے۔ وزیر داخلہ سلیمان سوئلو فتح اللہ گولن دہشت گرد تنظیم فیتواور کرد باغیوں (پی کے کے)کے خلاف شبانہ روز جدوجہد کے نتیجے میں اپنی وزارت بچانے میں کامیاب رہے ہیں۔ ترک کابینہ میں شامل کیے جانے والے چھ نئے وزرا اور ان کے محکمے یہ ہیں، نائب وزیراعظم حقان شاوش اوغلو ،وزیرانصاف عبدالحمید گل ، وزیر محنت ڑولید سرائر اوغلو ،وزیر برائے امور نوجواناں اور کھیل عثمان اشکین بک ، وزیر برائے خوراک وزراعت الشرف فقی بابا اور وزیر صحت احمد دیمیر کن۔ عدنہ سے تعلق رکھنے والی رکن اسمبلی ڑولید سرائے اوغلو کی وزیر محنت کی حیثیت سے کابینہ میں شمولیت سے اب خواتین وزرا کی تعداد دو ہوگئی ہے۔خاندانی امور کی وزیر فاطمہ بتول سیان کیا کو نئی کابینہ میں بھی یہی وزارت سونپی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ فاطمہ بتول وہی ترک وزیر ہیں جنھیں ڈچ حکومت نے 16 اپریل کو ترکی میں آئینی ریفرنڈم کی مہم کے سلسلے میں ریلی میں شرکت سے قبل ہی نیدر لینڈز سے بے دخل کر دیا تھا۔ وہ روٹر ڈیم میں مقیم ترک کمیونٹی کی ایک ریلی سے خطاب کے لیے گئی تھیں لیکن انہیں اس سے پہلے ہی حراست میں لے کر واپس بھیج دیا گیا تھا۔