خلیجی ممالک کا تنازع حل کرانے کیلئے مشرق وسطی پہونچے طیب اردگان،شاہ سلمان اور سعودی کابینہ کے ساتھ خصوصی ملاقات

ریاض(ملت ٹائمز)
ترکی کے صدر اور عالم اسلام کے ہردلعزیز لیڈر طیب اردگان اپنے دوروزہ مشرق وسطی کے دورہ پر آج سب سے پہلے سعودی عرب پہونچے جہاں جدہ ایئر پورٹ پر سعودی شہزادہ خالد بن فیصل اور دیگر اہم رہنماﺅں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا ،اتوار کو السلام محل میں رجب طیب اردگان نے سعودی فرماں رواشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی کابینہ کے ساتھ خصوصی میٹنگ کی ،ترکی کے اخبار روزنامہ الصحاب ،عرب نیوز اور دیگر میڈیا کی رپوٹ کے مطابق اس میٹنگ میں طیب اردگان نے سعودی حکومت اور شاہ سلمان پر زور دیا کہ وہ خلیجی ممالک کے تنازع کو حل کرنے میں نمایاں کردار اداکرے ،طیب اردگان نے شاہ سلمان سے کہاکہ یہ ہماراآپسی نزاع ہے ،ہمیں آپس میںاس طرح لڑکر اصل دشمنوں کو ہنسنے اور اپنے اوپر حاوی ہونے کاموقع نہیں دینا چاہیئے ، اس کے علاوہ دہشت گردی اور شام ویمن کے مسائل پر بھی بات چیت ہوئی ،اس موقع پر طیب اردگان سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی ۔
سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد شاہ سلمان کویت پہونچے جہاں کویت کے امیر شیخ الصباح نے ان کا خصوصی استقبال کیا اور سعودی ۔قطر کے تنازع کو حل کرانے کے سلسلے میں خصوصی بات چیت کی ، سوموار کی صبح طیب اردگان قطر کیلئے روانہ ہوگے جہاں امیر قطر شیخ تیم بن احمد الثانی اور دیگر حکومتی رہنماﺅں کے ساتھ ان کی ملاقات ہونی ہے ۔
ترکی کے سرکاری اخبار ٹی آر ٹی کی رپوٹ کے مطابق مشرق وسطی کیلئے روانگی سے قبل اردگان نے استنبول ایئر پورٹ پر صحافیوںسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میرے اس دورے کے مقصد خلیجی ممالک کے آپسی تنازع کو حل کرانا ہے ،اس موقع پر انہوں نے فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیل کی جانب سے ہونے والے مظالم کا بھی تذکرہ کیا اور اقوام متحدہ سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ۔
سعودی عرب کے مشہور اخبار عرب نیوز نے لکھاہے کہ قطر اور سعودی اتحاد کے درمیان جاری تنازع کو حل کرانے میں تر کی نے شروع سے مثبت اور قابل تعریف کردار اداکیاہے اور طیب اردگان کا یہ دورہ بھی اسی مقصد کے تحت ہواہے۔
واضح رہے کہ 5 جون 2017 کو سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات ،بحرین اور مصر نے قطر کا بالکلیہ بائیکاٹ کر کے تمام تر تعلقات کے خاتمہ کا اعلان کردیاتھا جواب تک جاری ہے