میانمار حکومت مسلم کش اقدامات کا سلسلہ بند کرے ،اسلامی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم سے بہت جلد کوئی لائحہ عمل طے کریں گے :ترکی

انقرہ(ملت ٹائمز)
ترکی نے 25 اگست کی رات میانمار میں ہونے والے حملوں کے بعد شدید طاقت کے استعمال کی مذمت کی ہے۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ میانمار کے مسلم اکثریتی صوبے رخائن میں 25 اگست کی رات ہونے والے حملوں کے بعد سکیورٹی فورسز کے آپریشنوں کے سنجیدہ سطح پر انسانی بحران کا سبب بننے پر ہمیں تشویش ہے اور ہم شدید طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس موضوع پر ہم نے میانمار کے حکام کو اپنے اندیشوں سے آگاہ کر دیا ہے اور بیان میں آپریشنوں میں شہریوں کو نقصان نہ پہنچائے جانے، بے گھر انسانوں کی تعداد میں اضافے سے پرہیز کئے جانے اور علاقے میں بلا تعطل انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ میانمار سے بنگلہ دیش جانے کے خواہش مند روہینگیا مسلمانوں کو ضروری سہولیات فراہم کئے جانے کی توقع سے اور اس موضوع پر مدد کی پیشکش سے بنگلہ دیش کے حکام کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ٹی آر ٹی کی رپوٹ کے مطابق بیان میں یہ بھی کہاگیاہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ ملاقات کر کے تنظیم کے فوری طور پر متحرک ہونے کی توقع کا اظہار کیا گیا ہے اور تنظیم کی انتظامی کمیٹی کے رکن ممالک کے سامنے بھی اس موضوع کو اٹھایا گیا ہے اور اس پلیٹ فارم سے بہت جلد میانمار میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے سلسلے میں کوئی قدم اٹھایاجائے گا ۔