انقرہ(ملت ٹائمز)
میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام ،جاری تشدد اور مظالم کے خلاف جہاں پور ی دنیا بے چین ہے وہیں ترکی میانمار میں جاری تشدد اور پائیدار حل کیلئے مسلسل کوشاں ہے ،ترکی کے صدر رجب طیب اردگان بھی مسلسل اسے موضوع بحث بنائے ہوئے ہیں اور 19 ستمبر کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں بھی اس مسئلے کو اٹھائیں گے ۔دوسری جانب ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش بھی روہنگیا کے تئیں بے حد فکرمند نظر آرہے ہیں اور مختلف ممالک کے اپنے ہم منصبوں سے بات چیت کررہے ہیں ۔
ترک میڈیا کے مطابق ترکی کے وزیر وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے بنگلہ ہم منصب ابوالحسن محمود علی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے اور انہوں نے اراکان کے مسلمانوں کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
علاوہ ازیں ترک وزیر خارجہ نے ملیشیائی ،انڈونیشیائی ، قطری ،ایرانی وزرائے خارجہ سمیت اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل کوفی عنان سے بھی رابطہ کیاہے اور میانمار میں جاری انسان بحران کے خلاف سخت قدم اٹھانے کا مطالبہ کیاہے۔