مالے(ملت ٹائمز)
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری ظلم و ستم کیخلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے مالدیپ نے وہاں سے تجارتی رشتہ ختم کرلیاہے اور اس طرح پوری دنیا میں یہ پہلا ملک بن گیا ہے جس نے میانمار کے خلاف روہنگیا مسلمانوں کی ہمدردی میں اتنا بڑا قدم اٹھایاہے۔
مالدیپ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ میانمار حکومت جب تک روہنگیا مسلمانوں کیخلاف جاری ظلم و کے خلاف ایکشن نہیں لیتی اور اس کا سدباب نہیں کرتی، تب تک میانمار کیساتھ تمام تجارتی تعلقات ختم رہیں گے۔
بیان میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری اور انسانی حقوق کی کونسل سے میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
مالدیپ کے شہری حسن ریاض نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مالدیپ کی عوام پورے طور پر روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہے ،یہاں کے مسلمانوں کا شدید مطالبہ تھاکہ میانمار سے تعلقات ختم کئے جائیں ۔اس اقدام کے بعد صدر یامین کی چوطرفہ ستائش کی جارہی ہے ۔
ہم آپ کو بتادیں کہ مالدیپ بحر الہند میں واقع ایک جزیرہ نماملک ہے جہاں سو فیصد مسلم آبادی ہے اور بارہویں میں یہ اس ملک کی آبادی بدھ مذہب کو ترک کرکے اسلام میں داخل ہوئی تھی۔