روہنگیا مظلوم مسلمانوں کی فریاد

جو ہوئے مجھ پر ستم، تم سے نہ دیکھا جائے گا
اے مرے اہلِ کرم ، تم سے نہ دیکھا جائے گا
شام غم رنج و الم تم سے نہ دیکھا جائے گا
کس طرح جھیلے ہیں ہم، تم سے نہ دیکھا جائے گا
ایک اپنی چیخ تھی اور ایک تھا وہ قہقہ
دونوں ہوجاتے تھے ضم، تم سے نہ دیکھا جائے گا
ظالموں کی سختیوں کو دیکھ کر بچے مرے
سب تھے پتھر کے صنم، تم سے نہ دیکھا جائے گا
چھیڑیں کیسے داستاں اپنی کہانی درد کی
مستقل ہیں چشمِ نم ، تم سے نہ دیکھا جائے گا
قتل قاتِل کررہے تھے ہانپتے جاتے بھی تھے
سانسوں کی وہ زیر و بم، تم سے نہ دیکھا جائے گا
خاک و خوں میں لوٹتے رہتے تھے جوھرؔ بس یوں ہی
توڑتے کیسے تھے دم ، تم سے نہ دیکھا جائے گا

جمشید جوھرؔ

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں