اسلام آباد (ملت ٹائمز)
پاکستان کے معروف عالم دین اور سیاسی قائد جمعیة علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جس طرح میانمار میں انسانیت کی تذلیل ہو رہی ہے ناقابل بیان ہے، ہما را مطالبہ ہے کہ روہنگیامسلمانوں کے لیے آزاد ریاست ہونی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر طلحہ محمود کا وائس میسج ملا۔جو طلحہ محمود نے بتایا وہ زبان سے ادا نہیں کیا جا سکتا۔ جس طرح انسانیت کی تذلیل ہورہی ہے ناقابل بیان ہے۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہوچکے، دیہات جلا دیے گئے۔ خواتین اوربچوں کودرختوں سے لٹکایا گیا ،اعضا کاٹے گئے۔ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر آزمائش ٹوٹ پڑی ہے۔اتنی سفاکی اور بربریت پر دنیا خاموش ہے۔ امریکااور یورپ ایک واقعے پر آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں۔ میانمارحکومت نے پورے صوبے کے مسلمانوں کی شہریت ختم کی۔ میانمارکی فوج روہنگیامسلمانوں کی نسل کشی کررہی ہے۔ مسلمانوں کوایک واقعے پر دہشتگرد قرار دے دیا جاتا ہے۔ عالمی ادارے آنگ سان سوچی سے نوبل انعام فوری واپس لیں۔ دہشتگردی توپاکستان میں بھی ہوتی ہے ایسا تو کچھ نہیں ہو۔ عالمی اتحادکا حصہ بنتے وقت کہا تھادلدل میں جارہے ہیں۔امت مسلمہ کے لیے اہم وقت ہے۔ 5سال قبل میں نے اس سے متعلق متوجہ کیا تھا کسی نے نوٹس نہ لیا۔ ہم دنیا کو بعد میں پکاریں پہلے اپنی حکومت کوپکارتے ہیں۔