نیویارک(ملت ٹائمزایجنسیاں)
بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ انہوں نے گذشتہ روز امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے روہنگیا پناہ گزینوں کے معاملے پر بات کی، لیکن انہیں پناہ گزینوں کی مدد کے لئے ان سے کوئی توقع نہیں ہے، کیونکہ انہوں نے پناہ گزینوں پر اپنی رائے واضح کردی ہے۔
میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ امریکی صدر کی طرف سے اقوام متحدہ کی اصلاحات کے لئے منعقدہ پروگرام کے بعد جب وہ رخصت ہونے لگے تو انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کو چند منٹ کے لئے روکا ، تو انہوں نے صرف یہ پوچھا کہ بنگلہ دیش کیسا ہے؟ میں نے کہا کہ بہت اچھا ہے لیکن ہمیں میانمار سے آنے والے پناہ گزینوں کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے۔ شیخ حسینہ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے پناہ گزینوں کے سلسلے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ روہنگیا پناہ گزینوں پر ٹرمپ کا موقف واضح ہے، اس لئے روہنگیا پناہ گزینوں کے لئے ان سے مدد مانگنا مناسب نہیں ہے۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے نیو یارک میں ہیں، جہاں وہ جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں جمعرات کو خطاب کرنے والی ہیں۔دوسری طرف وہائٹ ہاو¿س کے ایک سینئر افسر نے بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان ہونے والی گفتگو سے لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر روہنگیا پناہ گزینوں کے مسئلے میں انتہائی دلچسپی رکھتے ہیں، اگر یہ مسئلہ ان کے سامنے اٹھایا جاتا ہے، تو یقیناًوہ اس میں شامل ہوں گے۔