بنگلہ دیشی حکومت کا روہنگیا مہاجرین کیلئے دنیا کا سب سے بڑا کیمپ بنانے کا فیصلہ ،8لاکھ افراد کے رہنے کی ہوگی گنجائش

ڈھاکہ(ملت ٹائمزایجنسیاں)
بنگلہ دیش میں روہنگیا مسلمانوں کی تعداد4 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ بنگلا دیشی حکومت روہنگیا مہاجرین کے لیے ایسا کیمپ قائم کرنا چاہتی ہے جس میں 8لاکھ سے زائد مہاجرین رہ سکیں گے۔
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پرظلم اور بربریت جاری ہے،لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلا دیش میں پناہ حاصل کرچکے ہیں جب کہ ہزاروں پناہ کی تلاش میں کھلے سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہوچکے ہیں، بنگلا دیش میں روہنگیا مسلمانوں کی تعداد4لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے، پناہ گزینوں کی بہت بڑی تعداد کے باعث بنگلا دیش کی حکومت نے دنیا کا سب سے بڑامہاجر کیمپ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ڈھاکا میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کو آرڈی نیٹر رابرٹ واٹکنزکا ”غیرملکی خبررساں ادارے “ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بنگلا دیش کی حکومت کو اس منصوبے کے بجائے مہاجرین کے نئے کیمپ بنانا چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب آپ کسی چھوٹے سے علاقے میں بہت بڑی تعداد میں ایسے انسانوں کو مل کر رہنے پر مجبور کر دیتے ہیں جن کا جسمانی مدافعتی نظام بہت کمزور ہو چکا ہو تو یہ اقدام ان کے لئے خطرناک ہوتا ہے جب کہ اس کے نتیجے میں خوفناک حد تک زیادہ انسانی جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔رابرٹ واٹکنز کا مزید کہناتھا کہ ایسے کسی بھی ایک بہت بڑے کیمپ کے بجائے چھوٹے چھوٹے کمپس کے انتظامی امورکی دیکھ بھال کرنا زیادہ آسان ہے اور اس میں صحت اور سیکیورٹی کے مسائل بھی کم سے کم ہوتے ہیں۔
دوسری طرف انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائگریشن کے مطابق اگر بنگلا دیشی حکومت نے اپنے منصوبے کے مطابق کوکس بازار میں یہ بہت وسیع و عریض کیمپ قائم کر دیا تو یہ دنیا کا سب سے بڑا مہاجر کیمپ ہو گا۔اقوام متحدہ کے مطابق اب تک یوگنڈا میں بیدی بیدی(BIDI BIDI) کا کیمپ اور کینیا میں داداب کا کیمپ دونوں ہی عالمی سطح پر مہاجرین کے سب سے بڑے کمیپ شمار ہوتے ہیں، ان میں سے ہر ایک میں قریب تین لاکھ مہاجرین کے رہنے کی گنجائش ہے۔