ریاض(ملت ٹائمز)
سعودی عرب نے انتہاءپسندی کے خاتمہ اور اسلام کو جدید شکل میں پیش کرنے کیلئے متعدد اہم فیصلوں کے بعد اب احادیث رسول کی از سر نو تدوین کا فیصلہ کیا ہے ،اطلاع کے مطابق اس کیلئے علماءودانشوران پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے ۔
رائٹر ،ٹائمز آف انڈیا اور دیگر اخبار کی رپوٹ کے مطابق سعودی عرب نے اپنے یہاں سے وہابی ازم کو ختم کرنا شروع کردیا ہے ،اسلامی تعلیمات کو جدیدانداز میں پیش کرنے کے منصوبہ پر عمل پیرا ہے اور اسی سلسلے میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اب احادیث رسول کو از سر نو تدوین کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ذرائع کے مطابق تشدد اور انتہاءپسندی پر مشتمل احادیث کو کتابوں سے نکالا جائے گا ساتھ ہی اس بات کی بھی تحقیق کی جائے گی کہ جسے اب تک حدیث سمجھاجارہاہے تھا وہ واقعی حدیث ہے یا کوئی فرضی بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب منسوب ہے ۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے نئے ولی وعہد محمد بن سلمان متعدد مرتبہ یہ کہ چکے ہیں وہ سعودی میں جدت لانا چاہتے ہیں ،فی الحال وہاں جو اسلامی اور مذہبی تعلیمات موجود ہے وہ ان کے مطابق انتہاءپسندی اور شد ت پر مبنی ہے اور اس سے سعودی عرب کی دنیابھر میں شبیہ خراب ہوئی ہے ۔
احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم اسلام میں بے پناہ اہمیت رکھتی ہیں، قرآن کریم کے بعد اسی کانمبر ہے ،صحاح ستہ یعنی احادیث کی چھ کتابیں بخاری شریف ،مسلم شریف ،ترمذی شریف ،ابوداﺅشریف ،نسائی اور ابن ماجہ کو خصوصی اہمیت حاصل ہے اور سب سے زیادہ اہمیت بخاری شریف کی ہے جسے قرآن کریم کے بعد حدیث کی صحیح ترین کتاب ہونے کا اعزاز حاصل ہے ۔





