بہارسیلاب زدگان اب بھی بدحال ،بازآبادکاری میں تعاون کی اشد ضرورت،سیمانچل دورہ کے بعد نائب ناظم امارت شرعیہ مفتی محمد سہراب ندوی کا اظہار خیال

پٹنہ(ملت ٹائمزپریس ریلیز)
ماہ اگست کا حالیہ سیلاب یقینا قہرالہی کا نمونہ تھا،اس بھیانک سیلاب سے شمالی بہارکے متعدد اضلاع میں تباہی کا جو دردناک منظر رونماہوا ،اس نے لاکھوں خاندان کا سکون اور اس کی خوشیاں چھین لی ہیں، اورتباہی کا ایسادرد دے گیاہے جس کی تلافی مستقبل قریب میں مشکل ہے، میں نے حضرت امیر شریعت مفکراسلام مولانا محمد ولی رحمانی صاحب مدظلہ کے حکم سے سیلاب زدہ اضلاع خاص طورپر ارریہ،پورنیہ ،کشن گنج اور کٹیہار کا دورہ کیا،یہ دورہ دراصل امارت شرعیہ کی طرف سے کئے گئے پہلے مرحلہ کے عبوری راحت کے کاموں کے جائزہ ،موجودہ صورت حال سے واقفیت اور آئندہ بازآبادکاری میں تعاون سے متعلق سروے رپورٹ کی فراہمی کے لئے کیاگیا تھا، اس دورہ کے دوران سیلاب زدہ علاقہ کی جوصورت حال سامنے آئی اس سے اندازہ ہواکہ ڈھائی مہینہ گذرجانے کے بعد بھی پوراعلاقہ تباہی کی دردبھری تصویر بنا ہواہے،لوگ ٹرینوں اور بسوں میں بھربھر کر روزی کی تلاش میں باہر نکل رہے ہیں،کھیتی جس پر اس خطہ کی سترفیصد معیشت کا انحصار تھا اس کی تباہی کے بعد گذر بسر کا کیا ہوگا ،ایک بڑا سوال ان کے سامنے کھڑا ہے، جن لوگوں کے مکانات گڈھوں میں تبدیل ہوگئے ،ٹوٹ کر گرگئے یامخدوش تر ہوگئے وہ تواوربھی بدحال وپریشان ہیں، سردی کے دن آگئے ہیں، نیچے زمین کی نمی اوراوپر سے اوس کی بارش ،چوطرفہ پریشانی کا سامنا ہے،حکومتی سطح پر جس ابتدائی امداد کا اعلان ہوا وہ بھی اب تک بڑی تعداد کو میسر نہیں آسکاہے،بازآبادکاری میں مدد اور فصلوںکی تباہی کامعاوضہ تو دور کی بات ہے ایسے حالات میں اب بھی بڑی ضرورت ہے کہ ان پریشان حال لوگوں کی بازآبادکاری میں تعاون دیا جائے ،خاص طورپروہ لوگ جو مجبور معذور اورنہایت ہی خستہ حال ہیں ،امارت شرعیہ جو ہمیشہ ایسے مشکل حالات میں پریشان حال لوگوں کی راحت رسانی میں آگے آگے رہی ہے، اس نے اس سیلاب کے موقع پر بھی پہلے ہی دن سے متاثرین کو راحت پہونچانے کا کام شروع کیا،اس دورہ میں چاروںاضلاع کے اندر ریلیف کمیٹی کی میٹنگ کے ذریعہ عبوری راحت کے کاموں کا جائزہ لیا گیا،اندازہ ہواکہ کمیٹی کے احباب نے چاروںضلعوں میں نہایت ہی احساس ذمہ داری کے ساتھ کاموں کو انجام دیاہے،اور ہزاروں خاندان تک راستوں کی دشواری کے باوجود راحتی سامان پہونچایاہے،اب دوسرے مرحلہ میں امارت شرعیہ کی طرف سے گرم کپڑے اور کمبل کی تقسیم کا سلسلہ شروع کیا گیاہے،تیسرے مرحلہ میں حضرت امیر شریعت مدظلہ نے اجڑے ہوئے لوگوں کی بازآبادکاری میں مناسب تعاون دینے کا فیصلہ کیا،اس سلسلہ میں امارت شرعیہ کی سطح سے چاروںاضلاع کا سروے بھی مکمل ہوچکاہے،حضرت امیر شریعت مدظلہ نے فرمایاکہ تباہی کی رپورٹ جس بڑے پیمانہ کی ہے اس اعتبار سے اہل خیر اور دردمند حضرات کو اس طرف توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے،جو شخص بندوں کی مدد کرتاہے اللہ کی مدد ہمیشہ اس کے ساتھ ہوتی ہے۔