نام کتاب :عکس احمد (سوانح حیات مولانا محمد احمد صاحب مہتمم خامس دارالعلوم دیوبند)
نام مصنفین: مولانا شکیب قاسمی ،مولانا نوشاد نوری
تعداد صفحات : 488
ناشر:حجۃ الاسلام اکیڈمی دارالعلو م وقف دیوبند
سن اشاعت :2015
تبصرہ نگار:شمس تبریزقاسمی
برصغیر میں قاسمی خاندان کی خدمات ناقابل فراموش ہے ،ان کی عظمت رفتہ کے نقوش ان گنت ہیں ۔ مسلمانوں کی سربلندی ، شعائر اسلام کی حفاظت اور تعلیمی،معاشرتی،سماجی ترقی کا سہرا حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم الناناتوی رحمۃ اللہ علیہ اور ان کے خاندان کو براہ راست جاتا ہے ۔ سچائی یہ ہے کہ 1857 اور کے بعد برصغیر میں بر پا ہونے والی تمام تحریکوں کو سہرا بالواسطہ یا بلاواسطہ دارالعلوم دیوبند اوراس کے بانی حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم ناناتوی کوہی جاتا ہے ، مولانامحمد قاسم ناناتوی کی خدمات جلیلہ میں سرفہرست دارالعلوم دیوبند کا قیام ہے جہاں سے مسلمانوں کی عزت وسربلندی کا سلسلہ شروع ہوا ، مغلیہ سطنت کے خاتمہ کے بعد ہندی مسلمانوں کو سوچنے ،سمجھنے اور یہاں کے ماحول میں رہنے کے لئے ایک نئی رہنمائی ملی ۔ دارالعلوم دیوبند کے قیام کے بعد جن بزرگوں نے اسے اپنے خون جگر سے سینچا ہے ، اس کی تعمیر وترقی میں حصہ لیا ہے ، اسے عالمی سطح کا ادارہ بنایا ہے اس کی فہرست طویل ہے تام ان میں قاسمی خاندان کے افراد سرفہرست ہیں ، خاص طور پر بانی دارالعلوم دیوبند کے صاحبزادے فخر الاسلام حضرت مولانا محمد احمد صاحب اور پوتے حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب جنہوں نے طویل عرصے تک دارالعلوم سے وابستہ رہ کر اس کے نوک و پل کو سنوارا ، اپنی انتظامی صلاحیتوں سے اس ادارہ کو بھر پور فائدہ پہونچایا، اسے عالمی سطح کا ادارہ بنایا اور دارالعلوم دیوبند کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کرداراداکیا۔
ایشیا کی عظیم درس گاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم خامس فخر الاسلام حضرت مولانامحمد احمد صاحب رحمہ اللہ تھے جن کے دور اہتمام میں دارالعلوم نے بے مثال ترقی کی ، ان کے عہد کو درالعلوم کے لئے موسم بہار کے نام سے جاناتا ہے، دیوبند اور یوپی سے تجاوز کرکے اس کی شہرت بیرون ہندتک پہونچی ،بیرون ممالک سے زائرین کے علاوہ طالبان علوم نبوت کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا۔شعبہ تجوید ،شعبہ تبلیغ سمیت کئی شعبوں کا قیام عمل میں آیا ، ماہنامہ القاسم اور الرشید کی شروعات ہوئی ،کتب خانہ ، مسجد قدیم ،نودرہ ،دارالاقامہ ریلوے اسٹیشن پر مسجد اور دیگر عمارتوں کی تعمیر ہوئی ، آپ کے دور کی سب سے یادگار عمارت دارالحدیث کی تعمیر ہے جو دارالعلوم دیوبند کی شناخت اور پہچان ہے ۔ انتظامی اور تعلیمی اعتبارسے بھی کافی ترقی ہوئی ،کل ملاکر یہ کہ فخر الاسلام حضرت مولانا محمد احمد صاحب کا 35 سالہ دور اہتمام دارالعلوم دیوبند کی ترقی میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور تاریخ دارالعلوم کازریں باب ہے، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اب تک اس عظیم شخصیت پر کوئی مستقل سوانح نہیں تھی ،ان کی حیات و خدمات کسی جگہ یکجا جمع نہیں تھی۔ قابل مبارکباد ہیں خاندان قاسمی کے ہونہار چشم و چراغ مولانا شکیب قاسمی ازہری جنہوں نے اس ضرورت کو محسوس کیا اور عکس احمد کے نام سے فخر الاسلام حضرت مولانا محمد احمد صاحب کی حیات و خدمات پر ایک کتاب تصنیف کی ۔ عکس احمد کی تصینف میں ان کے ساتھ نوجوان فاضل متحرک و فعال عالم دین مولانا نوشاد نوری استاذ دارالعلوم وقف دیوبند بھی شریک ہیں اور عکس احمد کی تنصیف میں انہوں نے اپنا کلیدی رول اداکیا ہے، تقریبا تین سالوں کی انتھک محنت اور جد جہد کے بعد یہ کتاب منظر عام پر آسکی ہے ۔
مولانا احمد صاحب کی حیات و خدمات پر مستقل تصنیف خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم صاحب قاسمی کی بھی دیرینہ خواہش تھی جس کا اظہار انہوں نے کتاب کے مقدمہ میں کیا ہے ، کتاب کی تصنیف میں کافی دقتوں کا سامنا بھی کرناپڑا ہے ،پہلے سے مستقل کوئی کتاب نہ ہونے اور دیگر وجوہات کی بناپر اس کا کتا ب کے مواد کی تلاش میں مصنیفین کو کن پریشانیوں کا سامنا کرناپڑا ہوگا اس سے اہل تصنیف و تالیف بخوبی واقف ہیں ۔
کتاب کا انداز سادہ ،شگفتہ اور سلیس ہے ، مواد سے بھرپو رہے ، اس کتاب کی حیثیت صرف سوانح تک محدود نہیں بلکہ دارالعلوم دیوبند کی تاریخ ، علماء کی تحریکات اور ان کے کارناموں کی مکمل تفصیلات بھی بیان کی گئی ہے ، یہ کسی خاص شخص کی سوانح نہیں بلکہ اس عہد کے تمام برزگوں کی سوانح حیات پر مبنی ہے ۔ تاریخ العلوم کی جامع تاریخ ہے ، عکس احمد کے صفحات کی488 ہے جو کل 14 ابواب پر مشتمل ہے ، شروع کے ابواب میں خاندانی پس منظر ، اس کے وقت کے حالات ، دارالعلوم دیوبندکے قیام کاپس منظر، ابتدائی احوال اور دیگر امور کو بیان کیا گیا ہے ، اس کے بعد دارالعلوم دیوبند سے وابستگی ،آپ کے اساتذہ ،آپ کے نامور شاگرد ، عہد اہتمام کے تفصیلی جائزہ اور اس دوران ہونے والی چوطرقہ ترقی سے بحث کی گئی ہے ، دو ابواب میں دکن سے آپ کی وابستگی وہاں دی گئی خدمات اور اس تعلق سے دیگر امور کا جائز ہ لیا گیا ہے ، کتاب میں آپ کی تحریر ،تجاویز اور دیگر چیزوں کو بھی جمع کیا گیا ہے ۔اس کتاب کی اشاعت اور اس کی تالیف کا کام حجۃ الاسلام اکیڈمی کے زیر اہتمام ہوا ہے جس کے بارے میں اکیڈمی کے ڈائریکٹر مولانا شکیب قاسمی رقم طراز ہیں
ہم اسے اپنی سعادت اور اللہ تعالی کا کرم ہی سمجھتے ہیں کہ یہ عظیم خدمت حجۃ الاسلام اکیڈمی دارالعلوم وقف دیوبند سے ہم ایسے کم سوادوں کے ذریعہ انجام پارہی ہے او راس کے ذریعہ جد امجد خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم صاحب قاسمی دامت برکاتہم اور خانوادۂ قاسمی کے دوسروں بزرگوں کے دیرینہ خواب کی تعبیر سامنے آرہی ہے ۔(عکس احمد صفحہ نمبر30)
خلاصہ یہ کہ فخر اسلام حضرت مولانا محمد احمد صاحب رحمہ اللہ مہتمم خامس دارالعلوم دیوبند کی یہ پہلی سوانح ہونے کے ساتھ جامع سوانح بھی ہے ،اس میں تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے ، خوبصورت طباعت ،عمدہ کاغذ کا استعمال اور دیدہ زیب سرورق نے کتاب کی خوبصورتی میں مزید چارچاند لگادیا ہے۔(ملٹ ٹائمز)