رامپور(احتشام الحق آفاقی)
حضرت سید عثمان شاہ عرف پّرو میاں کی قیادت میں ایک روزہ عرس عرفانیہ ؒو فاتحہ میرانیہ ؒکا اہتمام حسب روایت واقع گھیر نجوخاں میں کیا گےا ۔جس میں معروف علمائے کرام کے علاوہ عقیدت مندوں اور شہر کے معززین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر اپنے خطاب میں مولانا قاری اختر علی وجیہی نے بتاےا کہ پیر طریقت حضرت سید عرفان شاہ قادری ؒ کا عرس مبارک اور ان کے پردادا حضرت سید میران شاہ تاتاری بنگلہ دیشیؒ کی فاتحہ ہر سال عقیدت واحترام کے ساتھ منعقد کی جاتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ حضرت عرفان شاہ ؒ اورہمارے خطیب اعظم حضرت شاہ وجیہ الدین احمد خاں ؒ کی گہری دوستی تھی ۔آپ دونوں حضراتؒ نے مخلوق خدا کی بڑی خدمت کی ہے۔مولانا نے فرمایا ہمیں بزرگان دین سے عقیدت رکھنا چاہئے اور ان کے فیوض و برکات حاصل کرتے رہنا چاہئے۔ان بزرگوں نے اپنی زندگی میں اللہ کو راضی کرنے کے لئے جو ریاضت کی ہے اسی کی بدولت آج وہ اس مقام پر ہیں۔ہمیں بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا قرب حاصل کرنے کی غرض سے اپنی زندگی میں بدلاو¿ لانے کی ضرورت ہے۔مولانا نے کہا کہ انسان کی اصل زندگی اس کی وفات کے بعد شروع ہو تی ہے اس لئے ہمیں یوم آخرت کی تےاری کرنا چاہئے۔ا نھوں نے عثمان شاہ میاں المعروف پرّمیاں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اللہ انھیں اور بزرگوں سے محبت کی توفیق عطا فرمائے کہ آج اپنے والد کی خانقاہ قائم کئے ہوئے ہیں۔جس سے عوام الناس فیضیاب ہو رہے ہیں۔اس قبل بعد نماز ظہر ختم کلام پاک ،بعد نماز عصر مولانا مجتبیٰ خاں نے سیرت مصطفی پر بصیرت افروز تقریر کی اور قل شریف کا اہتمام کیا گےا ۔اس پروقار تقریب میں حماد شاہ خاں،سید سعید میاں،مسعود خاں،فرمان شاہ خاں،عبد المجیب خاں،سید جنید میاں مجددی،سید کامران عامر،سید طاہر میاں نے بھر پور تعاون پیش کیا ۔