روہنگیا کا قتل عام حکومت کی سر پرستی میں ہوا، 40 سے زائد بستیاں نذر آتش کی گئیں: ہیومن رائٹس واچ

نیویارک: 19؍ دسمبر (ملت ٹائمز )

امریکہ کی سب سے بڑی انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ ( ایچ آرڈبليو) نے کہا کہ اکتوبر سے نومبر کے درمیان میانمار میں فوج نے روہنگیائی مسلمانوں کے 40 گاؤں جلا دیئے ہیں۔
ایچ آرڈبليو ایشیا کے ڈائرکٹر بریڈ ایڈمز نے کل کہا کہ مصنوعی سیارہ سے لی گئی تصاویر کی بنیاد پر تشدد کے واقعات کی تحقیقات کی گئی جس سے پتہ چلا کہ اکتوبر اور نومبر کے درمیان ان دیہات کو جلائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روہنگیا گاؤں کو مسلسل ختم کئے جانے سے پتہ چلتا ہے کہ جلاوطن پناہ گزینوں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کا عزم صرف ایک دکھاوا تھا۔
مسٹر ایڈمز نے کہا تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ روہنگیائیوں کے دیہات کو مسلسل تباہ کیا جا رہا ہے جبکہ فوج اس کو مسترد کر رہی ہے۔ تنظیم نے میانمار کی فوج پر فوجی کارروائی کے دوران قتل اور آبروریزی سمیت کئی طرح کے مظالم کا الزام لگایا ہے۔
قابل غور ہے کہ میانمار کی فوج کی طرف سے 25 اگست سے شروع کئے گئے جارحانہ فوجی مہم کے بعد تقریباً چھ لاکھ 55 ہزار روہنگیا ئیوں کو اپنی جان بچا کر بنگلہ دیش جانے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔