بنگلہ دیش۔19 دسمبر(پریس ریلیزملت ٹائمز)
عرصہ دراز سے ظلم و ستم کا نشانہ بنے برما کے مظلوم روہنگیا مسلمانوں کی حالت قابلِ رحم ہے، عالمی برادری خصوصاً مسلم ممالک انسانیت کی بنیاد پر روہنگیا مسلمانوں کی خبر گیری کرے اور انہیں انسانی زندگی بسر کرنے میں معاونت کرے۔ اس طرح کا احساس مولانا مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے سرزمینِ بنگلہ دیش سے ظاہر کیا ہے ، بنگلہ دیش کی سرزمین پر برما سے ہجرت کر کے پناہ گزیں روہنگیا مسلمانوں کے تعلق سے آپ نے بتایا کہ یہاں تقریباً 12 لاکھ پناہ گزیں موجود ہیں جن میں سے 8 تا 9 لاکھ نفوس کا بنگلہ دیشی حکام نے رجسٹریشن کیا ہے اور بقیہ کا رجسٹریشن جاری ہے، بنگلہ دیش باڈر کے قریب 30 کلو میٹر کے احاطے میں چھوٹے بڑے کیمپ موجود ہیں، یہاں بے انتہا کسمپرسی کا عالم ہے، یہ علاقہ سیلاب زدہ ہے،یہاں بارش میں پانی بھر جاتا ہے،مفتی صاحب نے بتایا کہ ہم نے یہاں حکام سے درخواست کی ہے کہ آپ لوگ ان مظلوموں کے لئے غیر سیلابی زمینوں کا بندوبست کرتے ہوئے انہیں وہاں منتقل کریں تاکہ مستقبل قریب میں یہ لٹے پٹے افراد بارش کی وجہ سے مزید پریشانی کا شکار نہ ہوں،آپ نے بنگلہ دیشی حکومت کے تئیں جذبہ تشکر ادا کیا کہ دیگر ممالک کے مقابلے اس چھوٹے سے ملک نے بہت بڑا دل رکھا ہے اور اپنے مظلوم بھائیوں کے لئے اپنی سرحدیں کھول دی ہے. حکام سے ملاقات کے دوران مفتی صاحب نے مختلف معلومات حاصل کی… علاقے میں موجود مختلف پناہ گزیں کیمپ میں پہنچ کر نقد ریلیف کی تقسیم کی گئی نیز وہاں کے کچھ افراد کی مدد سے اناج اور کپڑوں کی تقسیم کی منصوبہ بندی کی گئی۔ مفتی صاحب نے مختلف قسم کے سوالات کے ذریعے آئندہ کے منظم منصوبے کے لیے معلومات اکٹھا کی ہے تاکہ جمعیت علماء بڑے پیمانے پر ان لوگوں کی داد رسی کر سکے۔ کچھ روز قبل جمعیت علماءہند کی جانب سے مولانا سید محمد ارشد مدنی صاحب دامت برکاتہم کے ہاتھوں مختلف کیمپوں میں ریلیف تقسیم کی گئی تھی، آج دیگر کیمپوں میں تقسیم عمل میں آئی، ان علاقوں کو حکومت نے اپنی فوج اور پولیس کی نگرانی میں رکھا ہے. اور بیرون سے آنے والے افراد اور ریلیف بھی حکومت کی نظر سے گذر کر ہی متاثرین تک پہنچتی ہے. مفتی صاحب نے عالم اسلام سے گذارش کی ہے کہ اپنے مظلوم بھائیوں کے لئے خصوصی دعا کریں. نیز ملک کی موقر تنظیم جمعیت علماءکے ہاتھوں کو مضبوط کریں تاکہ یہ متاثرین کی دل کھول کر امداد کر سکے۔