سیتامڑھی: 2؍جنوری ( محمد صدرعالم نعمانی؍ملت ٹائمز)
سیتامڑھی کے باجپٹی کے بڑوا ٹولہ کے باشندہ محمد عطاءالحق عمر تقریباً 42 سال آج سے دوسال قبل مزدوری کرنے کے لئے سعودی عرب گیا تھا,ریاض سے تقریباً 205 کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ایک چھوٹے سے شہر الصغرا میں رہکر اونٹ چڑانے کا کام کیا کرتا تھا، 25 دسمبر کو اچانک اسکی طبیعت بہت خراب ہوگئی,اس کے ساتھ کام کرنے والے ہندوستانی مزدوروں نے اسے الصغرا کے اسپتال میں داخل کرادیا , جہاں علاج کے دوران ہی اسکی موت واقع ہوگئی,مرحوم عطاءالحق کا بھائی اسرار الحق بھی سعودی عرب کے ریاض میں رہ کر مزدوری کر تا ہے اس نے گھر پہ اپنے رشتہ دار وں کو بتایا کہ جس شیخ کے یہاں عطاءالحق مزدوری کر تا تھا وہ شیخ اس کی لاش کو تجہیز و تکفین کیلئے ہندوستان بھیجنے کیلئے تیار نہیں ہے. شیخ سے کئی بار منت سماجت کیا کہ اس کی لاش کو ہندوستان اسکے آبائی وطن بھیج دیا جائے مگر وہ بھیجنے سے انکار کرتا ہے, اسرارالحق نے شیخ کے انکار کی وجہ یہ بتاتا ہے کہ سعودی عرب سے لاش ہندوستان لے جانے کے لئے کم سے کم دو لاکھ روپیہ کاخرچ آئیگا جو وہ دینے کو تیار نہیں ہے, وہی مرحوم عطاءالحق کے سات ماہ کی تنخواہ بھی شیخ کے یہاں باقی ہے، جووہ بھی دینے سے انکار کرتا ہے، وہی سعودی عرب کے قانون کے مطابق سعودی عرب میں عام مزدوروں کی تجہیز وتکفین کرنا بھی آسان نہیں ہے، اسی وجہ کر مرحوم عطاءالحق کی لاش الصغرا اسپتال میں دس روز سے پڑی ہوئی ہے ۔ مستقبل قریب میں لاش کو یہاں لانے کی کوئی امید بھی نہیں دکھائی دے رہی ہے۔ سعودی عرب میں مزدور طبقہ ہونے کی وجہ سے کوئی اثر رسوخ بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے نہ شیخ اور نہ ہی سعودی عرب کی حکومت کچھ کررہی ہے, وہیں مرحوم کے گھر پہ ماتم چھایا ہوا ہے, گھر کے افراد کا رو رو کر برا حال ہوگیا ہے, ہر تعزیت کرنے والوں سے گھر کے افراد سعودی سے لاش گھر لانے میں پہل کرنے کی گہار لگاتے ہیں اس سلسلے میں مولانا محمد صدرعالم نعمانی صدر جمیعت علماء سیتامڑھی نے جمیعت علماء بہار کے جنرل سکریٹری الحاج حسن احمد قادری, جمیعت علماءہند کے صدر حضرت مولانا سید ارشد مدنی, ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ, باجپٹی ایم ایل اے ڈاکٹر رنجو گیتا, سیتامڑھی ایم پی رام کمار شرما سے عطاء الحق کی لاش کو تدفین کے لئے ہندوستان لانے اور اس کے باقی تنخواہ کی ادائیگی کیلئے شیخ اور سعودی عرب کی حکومت پر اپنی سطح سے پہل کرنے کی درخواست کی ہے۔