مدہوبنی: (پریس ریلیز ) امیر شریعت کے پیغام کے مطابق آپ لوگوں سے اپیل ہے کہ 15اپریل کے دن گاندھی میدان کو جل تھل کردیں، ہمیں اسلام دشمن طاقتوں سے جنگ لڑنا ہے اور ایک جمہوری ملک میں جنگ کا وہ طریقہ اپنایا جائے جو ایک جمہوری ملک اور آئین کے تحت ہر فرد کو حق حاصل ہے، جمہوریت میں قوت استدلال کو نہیں دیکھا جاتا کثرت رائے کی اہمیت ہوتی ہے، حضرت امیر شریعت سید ولی رحمانی دامت برکاتہم نے ہندوستان کے مسلمانوں کو شریعت کی حفاظت کے لیے ہمیں بلایا ہے ہم اپنے تمام کاموں کو ایک دن کے لئے موقوف کر کے امیر کی آواز پر لبیک کہیں اور پٹنہ کے گاندھی میدان کو جل تھل کردیں، ایک مسلمان بھوکا تو رہ سکتا ہے لیکن شریعت سے دستبرداری کا اعلان نہیں کرسکتا، ان خیالات کا اظہار قاضی شریعت مفتی اعجاز احمد قاسمی نے مدہوبنی ضلع کی مشہور و معروف بستی پرسونی کی ایک مسجد میں دیش بچاؤ دین بچاؤ کے عنوان سے منعقد ایک مجلس میں کیا اس موقع سے مدرسہ محمود العلوم کے صدر مدرس حضرت مولانا محمد یوسف قاسمی صاحب نے فرمایا کہ دین ہم کو آواز دے رہا ہے، اس کے آڑے اگر مال و دولت، بزنس، تجارت اور کاروبار کی محبت آئے گی تو بھی ہر مسلمان کی ایمان کی تکمیل کے لیے ضروری ہے کہ وه اللہ اور اس کے رسول اور اولوالامر کی اطاعت کو جزء لاینفک سمجھے اور اپنے عمل سے اس کا ثبوت پیش کرے۔
یہ پروگرام بعد نماز مغرب حضرت مفتی اعجاز احمد صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا دین بچاو دیش بچاؤ کی احتجاجی ریلی کو کامیاب بنانے کیلئے غوروفکر کیا گیا، حافظ عبدالمنان کی تلاوت قرآن پاک سے مجلس کا آغاز کیا گیا اور پرسونی محله لہریا سرائے کی جامع مسجد میں محلہ کے سماجی اور سیاسی قیادت رکھنے والے سرکردہ افراد نے شرکت فرمائی، جس میں قابل ذکر حضرت مولانا محمد محمود صاحب، مولانا بدیع الزمان صاحب، مولانا عبدالمنان صاحب ، مولانا نجم العارفین اور ایم شمیم احمد، محمد افروز احمد، مکھیا صاحب حافظ صدر عالم، جسیم الدین عرف آلے ہیں ، متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ جان و مال سے هر طرح کی قربانی پیش کرکے حضرت امیر شریعت مولانا ولی رحمانی آواز پر ” پٹنہ چلو “ کو دل وجان سے قبول کرنا ہے، یاد رہے کہ مذکورہ پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے حضرت مفتی اعجاز احمد قاسمی قاضی شریعت کا مختلف بلاک میں طوفانی دورہ جاری ہے، ہر دن وہ کسی نہیں بلاک اور کسی نہ قصبہ کے لوگوں کو فون سے ایک جگہ جمع کرکے ایک مٹنگ منعقد کرتے ہیں اور لائحہ عمل تیار کر کے مقامی طور پر ذمہ دار متعین کرتے ہیں تا کہ کام میں آسانی ہو اسی سلسلے کی ایک کڑی یہ پروگرام بھی ہے۔