مدرسہ عربیہ اسلا میہ دارالعلوم الفضل، جوہاپورہ میں جلسہ دستار بندی اورتقسیم ِاسناد

احمدآباد (پریس ریلیز)

شہر احمد آباد کا مشہور و معروف دینی و تعلیمی ادارہ جامعہ اسلامیہ دارالعلوم الفضل جوہاپورہ میں سالانہ جلسہ  انتہا ئی تزک احتشام کے ساتھ منعقد ہوا جس کی صدارت گجرات کے مایہ ناز بزرگ  عالم دین،صاحب ورع تقوی حضرت مفتی احمد خانپوری نے کی ،اس پروگرام میں علاقہ کے کبار علماءکرام اور ائمہ حضرات  کےعلاوہ بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ اسٹیج پر موجود مہتمم ِمدرسہ جناب حافظ محمد ادریس، شیخ الحدیث مولانا مہتاب عالم قاسمی، شیخ ثانی مولانا خلیل الرحمن قاسمی، شیخ نورالہدیٰ قاسمی نے جلسہ کو زینت بخشی۔ پروگرام کا باقاعدہ  آغازقاری عکرمہ کی تلاوت کلام اللہ  سے ہوئی، جبکہ حمد باری محمد ذکوان اور زیدنے پیش کی۔ اس موقع پر دور دراز سے آئے ہوے مہمانانِ کرام کے سامنے  طلباء نے  مختلف عوانین پر عمدہ تقاریر اور دلچسپ مکالمےکی صورت میں اپنا پروگرام پیش کیا۔

اس دوران صدر محترم کے مبارک ہاتھوں سے سند فضیلت حاصل کرنے والے ١٩ فضلاء کرام ٢٣حفاظ طلبہ کی دستار بندی بھی عمل میں آئی جبکہ اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوے حضرت مفتی احمد خانپوری نے سیرت نبوی اور اسوۂ حسنہ پر مکمل کاربند ہونے کی تلقین کی ،انہوں نے کہا کہ سنت نبوی پر اس طرح  عمل کیا جائے کہ وہ ہماری فطرت بن جائے ، حضرت مجدد الف ثانی کا واقعہ بیان کرتے ہوے فرمایا کہ ایک مرتبہ ان پر غشی طاری ہوگئی،  خادم نے لباس بدلا، جوں ہی خلاف سنت ازار پہنایا فورا  بیہوشی ہی کی حالت میں جھڑک کر متنبہ کیا۔ فارغ ہو نے والے طلباء کو نصیحت کرتے ہوے مفتی صاحب نے کہا کہ اب آپ کےحصول تعلیم کا زمانہ شروع ہوا ہے ،حصول علم کی کوئی  مقررہ حد نہیں ہے، انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوے کہا کہ آج  آپ کو تکمیل علم کی سند نہیں دی جارہی ہے بلکہ آپ نے اکابرین کی طرف سے تیار کردہ طریقۂ حصولِ تعلیم کے ایک نصاب کو مکمل کیاہے اسی کی سند آپکو دی جارہی ہے۔مفتی صاحب نے دو باتو ں  کی تاکید کرتے ہوے مزید فرمایا کہ اب علم کی اشاعت کا زمانہ آیاہے، اس کے لئے آپکو دو کام کرنے ہیں:  ایک اکابرین کے طرز پر سب سے پہلےدل کی اصلاح کیلئے کسی اہل اللہ سے اپنا تعلق قائم کریں،اسی سے علم کی روح حاصل ہوتی ہے ، اکابرین کو ترقی اسی علم روحانی کی بناء پر ملی ہے۔ علم کی ظاہری صورت کتابوں سے آتی ہے، اسکی حقیقت عمل سے آتی ہے اور اسکی لذت اہل اللہ سے تعلق میں ہے۔دوسری بات کی طرف توجہ دلاتے ہوے انہوں نے کہا کہ عمل کا اہتمام کریں ، یہی علم کا پہلا زینہ ہے ،لوگوں کو علم کی بات پہنچانا علم کا دوسرا زینہ ہے،اخیر میں حضرت مفتی صاحب کی پر سوز دعاپر پرگرام کااختتام ہوا۔

واضح ہو کہ مدرسہ کی سالانہ رپورٹ مہتمم مدرسہ حافظ محمد ادریس کے ایماء پر جنا ب عبد الستار  میمن نے پیش کی جبکہ پروگرام کی نظامت کے فرائض جناب مولانا زبیر نے انجام دئے۔ اس دوران فارغ ہونے والے حفاظ اور فضلاءکرام کی حضرت مفتی صاحب اور اسٹیج پر موجود معزز علماء کرام کے بدست تقسیم اسناد اور دستار بندی بھی عمل میں آئی۔یاد رہے کہ پروگرام کو کامیاب بنانے میں مولانا عارف ، مولانا عبد الشافی ،مولانا عمر، مولانا عمران وادھنہ، قاری ضیاء الدین،مولانا شفیق رسولپوری اور دیگر اساتذۂ کرام کا گراں قدر تعاون رہا۔ شرکاء میں جناب مفتی عبد اللہ فضلی، مولانا مبشر مظاہری ، مفتی جمیل، حافظ ساجد اور حافظ مسیح  بطور خاص شریک رہے۔