میانمار اور بنگلہ دیش میں روہنگیا کی ہم مدد کررہے ہیں، بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان مذاکرات ضروری: ہندوستان

نیویارک: (ایم این این) وزارت خارجہ کے ترجمان رويش کمار نے آج امریکہ میں صحافیوں کو بتایا’ہم نے کچھ گھروں کی تعمیر کے لیے میانمارکو مدد دی ہے۔ ساتھ ہی ہم نے بنگلہ دیش میں رہ رہے مہاجرین کے لیے بھی مدد کی ہے۔ ہم دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں‘‘۔وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بعد بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کر سکتے ہیں۔مسٹر کمار نے بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی مذاکرات کے سلسلہ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی مذاکرات جاری ہے، لیکن ابھی تک کچھ بھی اشتراک نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا’’یہ سبھی نازک ایشوز ہیں لیکن ہم پر امید ہیں‘‘۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ مودی کی جمعرات کو ایرانی قیادت کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ ہوگی۔ انہوں نےوزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جےشنكر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے درمیان ملاقات کے معاملہ پر کہا کہ مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان بھارت میں اکتوبر میں ہونے والے غیر رسمی سربراہی اجلاس پر سب کا دھیان ہے اور اس پر ہی بات چیت کی گئی۔قابل غور ہے کہ میانمار میں فوج اور پولیس کی ظلم و زیادتی کے سبب سات لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں پناہ گزیں کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔بھارت نے میانمار کے متاثرہ علاقوں میں روہنگیا پناہ گزینوں کی بازآباد کاری کے واسطے گھروں کی تعمیر کے لیے مالی ا مداد دی ہے جبکہ بنگلہ دیش میں رہ رہے روہنگیا مسلمانوں کی بھی مالی مدد دی گئی ہے۔