رام اللہ شہر سے قریب فلسطینیوں کی صہیونی فوج سے جھڑپ، نوجوانوں پر براہ راست فائرنگ، گاؤں کی ناکہ بندی
یروشلم: (ایجنسی) اسرائیلی فوج نے بدھ کو مغربی کنارے میں فلسطینی نوجوانوں پر فائرنگ کی تھی ۔ اس فائرنگ میں ۳؍ فلسطینی نوجوان زخمی ہو گئے تھے ۔ جمعرات کو ان میں سے ایک نوجوان چل بسا۔
رام اللہ شہر کے مغرب میں واقع گاؤں ’دیر ابو مشعل‘ کی کونسل کے سربراہ عماد زہران کے مطابق ۱۶؍ سالہ فلسطینی نوجوان محمد ضامر حمدان بدھ کی شب اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں زخمی ہو گیا تھا۔ زہران نے مزید بتایا کہ مذکورہ گاؤں میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں ۳؍ نوجوان اسرائیلی فوج کی براہِ راست فائرنگ کا نشانہ بن کر زخمی ہو گئے۔ ان میں سے دو کو مختلف اسپتالوں میں داخل کروایا گیا جبکہ تیسرا نوجوان محمد ضامر قابض فوج کے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے جمعرات کی صبح اس کے جاں بحق ہو جانے کی اطلاع دی۔ گاؤں کی کونسل کے سربراہ کے مطابق ابھی تک مقتول نوجوان کی لاش حوالے نہیں کی گئی۔ قابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کو رام اللہ شہر کے شمال مغرب میں واقع گاؤں دیر ابو مشعل کے مرکزی داخلی راستے کی ناکہ بندی کر دی۔ عماد زہران نے واضح کیا کہ قابض اسرائیلی فوج تقریباً دو ماہ سے اس گاؤں کے لوگوں کے خلاف اجتماعی عقوبت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اس دوران بارہا گاؤں میں داخل ہونے کے راستے کو بند کیا گیا۔ اس کے نتیجے میں تقریباً ۷۰۰؍طلبہ اور ملازمین اپنے تعلیمی اداروں اور کام کی جگہوں تک پہنچنے سے محروم ہو گئے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غرب اردن کے علاقوں کو جبراً اپنی سرحد میں شامل کرنے کے اعلان کے بعد سے فلسطین میں احتجاج کا سلسلہ بڑھ گیا ہے جبکہ اسرائیل ان مظاہروں کو طاقت کے دم پر دبانے کی کوشش کررہا ہے۔