مقبوضہ بیت المقدس: گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے وادی اردن میں فلسطینیوں کی 11 ہزار دونم اراضی پر قبضہ کرلیا۔
وادی اردن کے ایک سماجی کارکن اور نسلی بنیادوں پر تیار کی گئی دیوار فاصل کے خلاف قائم کمیٹی کے ڈائریکٹر جنرل قاسم عواد نے بتایا کہ صہیونی فوج نے تین سیاحتی اور قدرتی مقامات کے تحفظ کی خاطر 11 ہزار دو سو دونم اراضی پرقبضہ کرلیا۔
قاسم عواد نے بتایا کہ صہیونی فوج نے دیر حجلہ، اور مسواہ یہودی کالونی کےقریب جنوبی جفتل، عین الحلوہ کے مشرقی علاقے، الفارسیہ اور مسکیوت وروتم میں فلسطینیوں کی اراضی پرقبضہ کرلیا۔
خیال رہے کہ وادی اردن کے علاقوں پر صہیونی فوج نے ایک ایسے وقت میں قبضہ کیا جب دوسری جانب صہیونی ریاست وادی اردن اور غرب اردن کو یہودیانے کے منصوبوں پر کام کررہی ہے۔
قدرتی مقامات کے تحفظ کی آڑ میں فلسطینیوں کوان کی قیمتی اراضی اور زمینوں سے محروم کیا جا رہا ہے۔ حال ہی میں صہیونی ریاست نے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں 12 ہزار مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔