تینوں زرعی قوانین کسی بھی طرح کسانوں کے حق میں نہیں: سچن پائلٹ

سچن پائلٹ نے کہا کہ کانگریس پارٹی سمیت اپوزیشن پارٹیاں اور ملک کے ہر شہری کو اس کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس مسلسل کسانوں کی حمایت میں کھڑی ہے۔

بھرت پور: راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے مودی حکومت کی جانب سے لائے گئے تینوں زرعی قوانین کو غیرجمہوری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قوانین کسی بھی طرح سے کسانوں کے حق میں نہیں ہیں، لہٰذا ملک کے ہر شہری کو ان قوانین کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔ مہاراجہ سورج مل کی 257 ویں ’بلیدان دیوس‘ کے موقع پر بھرت پور آئے سچن پائلٹ نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت چند سامایہ داروں کو ملک کا پورا اثاثہ سونپنا چاہتی ہے۔
سچن پائلٹ نے کہا کہ مرکز کے زرعی قوانین کے نافذ ہونے سے پیدا ہونے والے چیلنجز کا سامنا آج ملک کر رہا ہے۔ ان قوانین کی مخالفت میں سخت ٹھنڈی میں ہزاروں کسان دھرنے پر بیٹھے ہیں‘ جو زمین سے اناج پیدا کرکے ہمارا پیٹ پالتے ہیں ان کی فکر مودی حکومت کو نہیں ہے۔
سچن پائلٹ نے کہا کہ کانگریس پارٹی سمیت اپوزیشن پارٹیاں اور ملک کے ہر شہری کو اس کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس مسلسل کسانوں کی حمایت میں کھڑی ہے۔ گزشتہ روز بھی کانگریس رہنماؤں نے دو کروڑ کسانوں کے دستخط شدہ میمورنڈم صدر کو سونپ کر ان قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے یہ قوانین پارلیمنٹ سے پاس کیے گئے ہیں، اس لحاظ سے یہ کسی بھی طرح کسانوں کے حق میں نہیں ہیں۔
راجستھان کی گہلوت حکومت پر تبصرہ کرتے ہوئے سچن پائلٹ نے کہا کہ راجستھان کی حکومت پورے پانچ سال تک چلے گی اور حکومت کے پاس اکثریت ہے لیکن جن کارکنان نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے اپنا خون پسینہ پارٹی کے لیے بہایا ہے اور جن کی جدوجہد سے ہی حکومت بنی ہے ان کارکنان کو حکومت میں مناسب اعزاز و اکرام ملے، یہی کوشش ہر کسی کی ہے۔