ملت ایک بیباک قائد سے محروم ہو گئی، امیر شریعت کے انتقال پر جمیعت علماء سکرہنا ڈھاکہ کی تعزیتی نشست منعقد

پٹنہ: (فضل المبین) ہندوستان کے ممتاز عالم دین، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈکے جنرل سیکرٹری، امیر شریعت بہار اڈیشہ جھارکھنڈ حضرت مولانا محمد ولی رحمانی رحمہ اللہ علیہ کی وفات حسرت آیات پر جمعیت علماء سکرہنا ڈھاکہ مشرقی چمپارن کے زیر اہتمام آج اتوار کو ڈھاکہ جامع مسجد کے وسیع ترین احاطہ میں تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا اور دعائے مغفرت و ایصال ثواب کا بھی اہتمام ہوا ۔

تعزیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے جمیعت علماء مشرقی چمپا رن کے نائب صدر و ڈھاکہ جامع مسجد کے امام و خطیب مولانا نذر المبین ندوی نے کہا کہ : افسوس ہے کہ وہ خبر جسکے سسنے کیلئے دل کسی طرح آمادہ نہیں تھا اب ایک واقعہ اور حادثہ فاجعہ بن کر نظروں کے سامنے ہے کہ ملت کے عظیم رہنما اب نہیں رہے ۔ انہوں نے کہا کہ :مولانا یقیناً ایک عظیم قائد تھے اور انکے انتقال سے پیدا ہونے والے خلا کو پر کرنا مشکل ہے مولانا نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے قومی جنرل سیکرٹری و امارت شرعیہ کے امیر شریعت رہتے ہوئے ایک بیباک قائد کا کردار نبھایا ہے اور بہت سے نازک لمحات میں اپنی حکمت بھری بیباک پالیسی کے ذریعہ قوم مسلم کے مسائل کے حل کا ذریعہ بنیں ہیں
آپ نے موجودہ حالات میں جس طرح حکومت کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر جو جرأتمندانہ کردار ادا کیا، وہ انھیں کا حق تھا، انھیں کے بس میں تھا، بابری مسجدکاقضیہ ہو یا طلاق کا مسئلہ، سپریم کورٹ اور حکومت کے ایوانوں تک امت مسلمہ کی مکمل اورحقیقی ترجمانی کی اور ہمیشہ امت کے لئے ایک ڈھال بن کر کھڑے رہتے تھے ۔
جمیعت علماء سکرہنا ڈھاکہ کے صدر مولانا محمد امان اللہ مظاہری نے کہا کہ : اللہ تعالی نے حضرت کو خوبیوں کا مجموعہ بنایاتھا ۔تدبر ،تفکر ، شعور و آگہی ،ملی مسائل پر بصیرت افروز عقابی نگاہ ، جرات کے ساتھ حق گوئی اور بے لوث اخلاص کے ساتھ باطل کا حسن وخوبی کے ساتھ مقابلہ کرنا ان کی نمایاں خصوصیات تھیں ۔
جمیعت علماء سکرہنا ڈھاکہ کے جنرل سکریٹری مولانا صدر عالم ندوی نے کہا کہ: حضرت امیرشریعت مرحوم جرأت و بے باکی اور علم و عمل میں مثال آپ تھے، رحمانی فاؤنڈیشن، جامعہ رحمانی مونگیر، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور امارت شرعیہ کے پلیٹ فارم سے انہوں نے جو ملت کی خدمات انجام دی ہیں وہ آبِ زر سے لکھے جانے کے قابل ہے، امیر شریعت کی وفات سے آج پوری ملت اسلامیہ یتیم ہو گئی ہے ۔
اخیر میں اجلاس کے صدر و جمیعت علماء مشرقی چمپا رن کے صدر مولانا عبد السلام قاسمی نے کچھ یوں پیش کی کہ: آپ کی وفات پر ہم اراکین جمیعت علماء سکرہنا ڈھاکہ آپ کے اہل خانہ، محبین، متوسلین، بورڈ ، امارت شرعیہ ، اور دیگر اداروں کے کارکنان کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہیں۔ دعاء ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، اور سارے متعلقین کو صبر وہمت دے، اورامت مسلمہ کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔
وہیں تعزیتی نشست میں مفتی ثناء اللہ ، مولانا حبیب اللہ ، نوجوان عالم دین مولانا سعد احمد قاسمی ، مولانا حسنین ، مولانا عبد الروف قاسمی مدرس مدرسہ تجوید القرآن خیروا ،جامعہ زکریا ڈھاکہ کے ناظم مفتی محمد احمد قاسمی ، سمیت دیگر لوگوں نے حضرت امیر شریعت کے حیات و خدمات پر روشنی ڈالی ۔
نشست کا اختتام مولانا عبد السلام قاسمی کی دعاؤں پر ہوا ۔
جبکہ اس تعزیتی نشست کا آغاز مولانا محمد اکرم جنیدی نے تلاوت کلام اللہ سے کیا وہیں مولانا تبریز عالم مظاہری نے نعت نبی پیش کیا جبکہ نظامت کے فرائض کو مولانا جاوید مظاہری نائب سکریٹری جمیعت علماء سکرہنا نے انجام دیا ۔
موقع پر مدرسہ منبع العلوم مادھوپور کے ناظم مولانا بہاؤ الدین قاسمی ، جمیعت علماء سکرہنا کے نائب سکریٹری مولانا عبد اللہ مظاہری ، معاون سکریٹری مولانا مجیب الرحمٰن ، قاری منور حسین ، قاری علاء الدین ایمانی ، مفتی ڈاکٹر طارق انور ، راقم الحروف فضل المبین جنیدی ، مولانا سعید احمد قاسمی ، مولانا حسین اختر ، قاری سراج احمد ، مولوی عبید اللہ ، حاجی مجیب الرحمٰن ، قاری بدیع الزماں ، کے علاوہ کئی نام شامل ہیں ۔