بغداد میں ہسپتال میں آتش زدگی کا واقعہ ، ہلاکتوں کی تعداد 58 ہو گئی

ہفتے کے روز عراقی دارالحکومت بغداد کے ابن الخطیب ہسپتال میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 58 ہو گئی ہے۔ یہ بات انسانی حقوق کے کمیشن نے آج اتوار کے روز بتائی۔ یہ آگ ہسپتال میں کرونا کے مریضوں کے شعبے میں آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے لگی۔
دوسری جانب وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وہ زخمی اور ہلاک ہونے والے افراد کی درست تعداد کا اعلان بعد میں کرے گی۔ وزارت صحت کے مطابق ہسپتال کے شعبہ کرونا میں 200 مریض شہریوں کو بچا لیا گیا۔
ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس الم ناک حادثے میں 23 افراد ہلاک اور 50 کے قریب زخمی ہوئے۔
دریں اثنا متعدد لاپتہ مریضوں کے اہل خانہ نے اپنے پیاروں کی تلاش جاری رکھی۔ بعض افراد کے متعدد رشتے دار حادثے کے وقت ہسپتال کے مذکورہ شعبے میں زیر علاج تھے۔ ایک عینی شاہد کے مطابق آگ لگنے کے بعد کی صورت حال بیان سے باہر ہے۔ کووڈ-19 کے مریضوں کے شعبے میں آگ تیزی سے پھیل جانے کے سبب لوگ بڑی تعداد میں ہسپتال کی کھڑکیوں سے چھلانگیں لگا رہے تھے۔ عینی شاہد نے مزید بتایا کہ “پہلے ہم نے پہلا دھماکا سنا اور پھر دوسرا دھماکا ،،، اس کے بعد آگ تیزی سے پھیل گئی اور اس کا دھواں میرے بھائی تک پہنچ گیا۔ میں نے اپنے بھائی کو اٹھایا اور باہر سڑک پر لے گیا۔ میں لوٹ کر اندر گیا تو آخری منزل پر 19 سال کی عمر کے قریب ایک لڑکی وہاں پھنسی ہوئی تھی۔ اس کا دم گھٹ رہا تھا اور قریب تھا کہ وہ جان سے چلی جاتی”۔
واضح رہے کہ عراقی حکومت نے آج علی الصبح ایک بیان میں ہفتے کے روز آگ لگنے کے اندوہ ناک واقعے پر تین روز کے قومی سوگ کا اعلان کیا۔
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے کل شام جاری ہدایات میں واقعے کی فوری تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا تا کہ ذمے دار افراد کا پتہ چلا کر انہیں قرار واقعی سزا دی جا سکے۔