انقرہ: ترک صدر طیب ایردوان نے کہا ہے کہ جس طرح شامی سرحد پر دہشت گردوں کا راستہ روکا اسی طرح مسجد الاقصیٰ کی جانب بڑھتے ہو ہاتھوں کو توڑ دیں گے۔
ترک میڈیا کے مطابق صدر طیب ایردوان نے اپنی جماعت انصاف و ترقی پارٹی کے نمائندوں سے ویڈیو کانفرنس خطاب میں کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کے ساتھ عیسائیوں اور یہودیوں کے لیے بھی مقدس مقام ہے جہاں اسرائیل نامی دہشت گرد ریاست نےانسانیت سوزی کی تمام حدیں عبور کر لی ہیں۔
ترک صدر نے پارٹی رہنماؤں کو بتایا کہ اسرائیلی جارحیت پر میں نے بعض عالمی رہنماوں سے رابطہ کیا اور سب نے فلسطین کے حق میں ہمارے مؤقف کی مکمل تائید کی ہے۔ اگر فلسطین میں اسرائیلی ظلم و جبر کے خلاف پوری دنیا خاموش بھی ہو جائے تب بھی ہم اس کے ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ اسرائیلی جارحیت پر خاموش رہنے والوں کا انجام عبرت ناک ہوگا اسرائیل کی جانب سے بہائے جانے والے خون پر خاموش رہنے والوں کو یہ یاد رکھنا چاہیئے کہ ان پر بھی یہ وقت آ سکتا ہے۔
صدر طیب ایردوان نے مزید کہا کہ جس طرح شامی سرحد کے قریب دہشت گردوں کا راستہ روکا اسی طرح مسجد الاقصی کی جانب بڑھتے ہوئے ہاتھوں کو بھی توڑ دیں گے۔ اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اٹھانا ہر ایک حساس دل انسان پر فرض ہے۔ اقوام عالم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بلا امتیاز اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحد ہو جائیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی تازہ بمباری میں مہاجر کیمپ کو نشانہ بنایا گیا جس میں 7 بچوں اور دو خواتین سمیت ایک ہی خاندان کے 10 افراد شہید ہوگئے اس طرح مسلسل 6 روز سے جاری راکٹ حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 137 ہوگئی جب کہ 600 سے زائد زخمی ہیں۔