غزہ پر اسرائیل کا دہشت گردانہ حملہ جاری، 47 بچوں،22 خواتین سمیت شہدا کی تعداد 174 ہوگئی، 1200 سو سے زائد افراد زخمی

غزہ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں سے اب تک 174 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں 47 بچے اور 22 خواتین بھی شامل ہیں ۔ 1200 افراد زخمی ہیں ۔

غزہ: فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ فضائی حملوں کا آج ساتواںروز ہے اور اب تک اسرائیلی دہشت گردی میں 174 فلسطینی شہید اور 1200 سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطین کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں کی غزہ کی پٹی پر جاری بمباری میں شہدا کی تعداد 174 ہوگئی ہے۔ شہدا میں 47 بچے اور 22 خواتین اور ایک بزرگ شہری شامل ہے جب کہ بمباری میں چھ سو سے زاید افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں مزید کئی مقامات پر بمباری کی ہے۔ بدھ کے روز اسرائیلی بمباری میں الشروق بلڈنگ کو زمین بوس کرنے کے لیے چار تباہ کن میزائل داغے گئے۔ قبل ازیں اسرائیل نے اس عمارت کو نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے اسے خالی کرانے کو کہا گیا تھا۔
فلسطینی صحافتی ذرائع کے مطابق الشرق پلازے میں تین افراد مارے گئے۔ ادھر اسرائیلی فوج نے وسطی اسرائیل اور تل ابیب میں ایک بار پھرخطرے کے سائرن بجائے ہیں۔ چینل کےنامہ نگار کے مطابق عسقلان میں فلسطینیوں کے راکٹ حملوں میں مزید تین اسرائیلی زخمی ہوگئے جب کہ سدیروت میں ایک راکٹ گرنے سے ایک اسرائیلی شدید زخمی ہوا۔
اسرائیلی داخلی سلامتی کے ادارے ‘شاباک’ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے غزہ بریگیڈ کمانڈر باسم عیسیٰ کو ایک مشترکہ کارروائی میں منگل کے روز قتل کردیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں حماس کے چار سرکردہ عسکری کمانڈروں جمعہ طلحہ، جمال زبدہ، اور حازم خطیب کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔