شیخ جراح سے فلسطینیوں کو بےگھر کرنے کے خلاف احتجاج جاری، احتجاجی فلسطینی جڑواں بہن بھائی گرفتار

گزشتہ سال عدالت نے یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ شیخ جراح میں آٹھ فلسطینی خاندان یہودیوں کی ملکیتی اراضی پر رہ رہے ہیں۔

مقبوضہ بیت المقدس میں احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کے خلاف پولیس کی کارروائی جاری ہے جس کی وجہ سے وہاں پرایک مرتبہ پھر حالات خراب ہوتے نظر آ رہےہیں۔ ادھر مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس کی کارروائی جاری ہے اور اس نے دومعروف فلسطینی جڑواں بہن بھائی کو قابض حکام کے خلاف احتجاج کی پاداش میں کل یعنی اتوار کو گرفتار کر لیا ہے۔یہ دونوں بہن بھائی اسرائیلی پولیس کی کارروائیوں کے خلاف احتجاجی مہم چلائے ہوئےہیں ۔خبر یہ بھی ہے کہ احتجاج کو دیکھتے ہوئے اسرائیلی پولیس نے بہن منیٰ الکرد کو رہا کر دیا ہے۔
منیٰ الکرد اورمحمد الکرد مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح سے فلسطینیوں کے انخلا کی مخالفت میں چلائی جانے والی احتجاجی تحریک میں پیش پیش رہے ہیں۔انھیں اس علاقے کے مکینوں کی آواز سمجھا جارہا ہے۔اسرائیلی عدالت کے ایک حکم کے تحت اس علاقے سے صدیوں سے آباد فلسطینیوں کو بے گھر کیا جارہا ہے اور ان کی جگہ یہودی آبادکاروں کو لابسایاجارہا ہے۔
منیٰ الکرد اور محمد الکرد کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان دونوں کی گرفتاری اسرائیل کی شیخ جراح سے فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے کی وسیع تر مہم کا حصہ ہے۔وہ اس مہم کے خلاف سراپا احتجاج فلسطینیوں کی آوازوں کو دبانا چاہتا ہے۔
اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان نے 23 سالہ منیٰ کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ ’’پولیس نے ایک عدالتی حکم پر مقبوضہ بیت المقدس کی ایک مکین کو گرفتار کر لیا ہے۔اس پر شیخ جراح میں حال ہی میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کا الزام ہے۔‘‘
ان کے والد نبیل الکرد نے کہا ہے کہ ’’جو کچھ رونما ہورہا ہے،اس کا مقصد یہ ہے کہ اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس میں اپنے مخالف تمام آوازوں کو خاموش کرانا چاہتا ہے۔‘‘انھوں نے فلسطینی نوجوانوں سے شاہراہ صلاح الدین پر واقع پولیس تھانے کے باہر اپنے بیٹے اور بیٹی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کی اپیل کی ہے۔بعض غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ان کے تھانے کے سامنے احتجاج کے بعد صہیونی پولیس نے منیٰ الکرد کو رہا کردیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ایک اسرائیلی عدالت نے یہودی آبادکاروں کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔انھوں نے عدالت میں یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ شیخ جراح میں آٹھ فلسطینی خاندان یہودیوں کی ملکیتی اراضی پر رہ رہے ہیں۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)