اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں فلسطینی خاتون شہید

رام اللہ: اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غرب اردن میں ایک فلسطینی خاتون کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ خاتون کو اس وقت گولی ماری گئی جب اس نے اپنی کار اسرائیلی فوجیوں پر چڑھانے کی کوشش کی تھی۔

شہید ہونے والی خاتون کی شناخت می عفانہ کے نام سے کی گئی ہے جو ایک پی ایچ ڈی ڈاکٹر بتائی جاتی ہیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب مقبوضہ بیت المقدس میں انتہا پسند یہودیوں کے اشتعال انگیز ’فلیگ مارچ‘ اور غزہ کی پٹی پراسرائیلی بمباری کے بعد ایک بار پھر حالات کشیدہ ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں حزما کے مقام پر ایک فلسطینی خاتون کی فوجیوں کو کار تلے کچلنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے اسے گولیاں ماری گئیں جس کے نتیجے میں وہ دم توڑ گئی۔
ادھر فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے یہودی کالونیوں پر چھوڑے گئے آتش گیر غباروں سے آگ بھڑک اٹھی جس کے رد عمل میں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے مراکز کو بمباری سے نشانہ بنایا ہے۔
بائیس مئی کو غزہ میں مسلسل گیارہ روز کی شدید بمباری کے بعد اسرائیل کی طرف سے یہ پہلا حملہ ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کےایک عسکری کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی فلسطینیوں کے آتش گیر غباروں کے چھوڑے جانے کے بعد کی گئی جن کے نتیجے میں اسرائیلی علاقوں میں کھیتوں میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔