کابل – نئی دہلی: (ملت ٹائمز) بھارت کے مشہور فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کے قتل میں ملوث ہونے سے طالبان نے صاف انکار کیا ہے اور ساتھ ہی دانش صدیقی کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت بھی کی ہے ۔ نیوز 18 کے انگریزی چینل سی این این کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ بھارتی صحافی دانش صدیقی کے قتل میں ہمارا ہاتھ نہیں ہے ،ہمیں نہیں معلوم کہ کس نے فائرنگ کی اور کیسے دانش صدیقی کا قتل ہوگیا۔ ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہاکہ کوئی بھی صحافی جو وارزون میں آتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ ہمیں اطلاع دے تاکہ ہم ان کی حفاظت کو یقینی بناسکیں ۔ ہمیں افسوس ہے ان صحافیوں کیلئے جو اطلاع دیئے بغیر جنگ زدہ علاقوں میں داخل ہوگئے اور دانش صدیقی کا فائرنگ کے دوران قتل ہوگا جس کیلئے ہمیں بہت افسوس ہے ۔
دانش صدیقی بھارت کے مشہور جرنلسٹ تھے جو انٹرنیشنل نیوز ایجنسی رائٹرس کیلئے کام کرتے تھے ۔ فوٹو جرنلزم میں نمایاں کردار ادا کرنے کی وجہ سے 2018 میں انہیں پولٹزر ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا گیا تھا۔ ایک ہفتہ قبل وہ افغانستان میں طالبان اور افغان فوج کے درمیان جاری جنگ کو کو ر کرنے گئے تھے ۔ جمعہ کی شام میں قندھار کے اسپین بولڈک میں طالبان اور افغان فوج کے درمیان جاری لڑائی میں گولی لگنے سے ان کی موت ہوگئی ۔ دانش کی لاش انٹرنیشنل کمیونٹی آف ریڈ کورس کے حوالے کردی گئی ہے جہاں سے دہلی لایا جائے گا ۔