افغانستان کے قندھار ایئرپورٹ پر راکٹ حملہ ، تمام پروازیں معطل

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایئر پورٹ کے سربراہ مسعود پشتون کے حوالے سے بتایا کہ کم از کم تین راکٹ ایئر پورٹ پر داغے گئے۔ اس وجہ سے تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں

کابل: (ملت ٹائمز) طالبان نے افغانستان کے جنوبی حصے میں واقع قندھار ایئرپورٹ پر راکٹ سے حملہ کیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایئر پورٹ کے سربراہ مسعود پشتون کے حوالے سے بتایا کہ کم از کم تین راکٹ ایئر پورٹ پر داغے گئے۔ اس وجہ سے تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
اس سے قبل افغانستان کے ایک نجی اسپتال کے مالک نے دعویٰ کیا تھا کہ ہفتے کو افغان فضائیہ کی جانب سے ہسپتال پر بمباری کی گئی تھی جس میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کو غلطی سے نشانہ بنایا گیا کیونکہ فوج کو شبہ تھا کہ ہسپتال میں طالبان جنگجوؤں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
لشکر گاہ میں 20 بستروں پر مشتمل افغان ایریانا اسپیشلٹی ہسپتال کے مالک ڈاکٹر محمد دین ناریوال نے کہا کہ صوبائی حکومت کے حکام نے انہیں بتایا کہ ان کے ہسپتال کو وزارت دفاع کی معلومات کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا۔ ناریوال نے تاہم کہا کہ ان کے ہسپتال میں طالبان جنگجوؤں میں سے کسی کا علاج نہیں کیا جا رہا۔
افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد طالبان نے ایک بار پھر اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ طالبان کا افغان فوج کے ساتھ محاذ آرائی بڑھ گئی ہے۔ طالبان قندھار پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ابھی تک افغان فورسز کے کنٹرول میں ہے۔