کابل: طالبان نے سیکیورٹی فورسز سے گھمسان کی جنگ کے بعد افغانستان کے صوبے نمروز کے دارالحکومت زرنج کا کنٹرول حاصل کرلیا اور اب گورنر ہاؤس جنگجوؤں کے قبضے میں ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے نمروز کے نائب گورنر حاجی نبی براہوی نے بتایا کہ ایک گھنٹے سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی جھڑپ کے بعد طالبان نے صوبائی دارالحکومت زرنج پر قبضہ کرلیا جب کہ افغان فوج پسپائی اختیار کرتے ہوئے ضلع دلارام تک محدود ہوگئی۔
نمروز پولیس نے شکوہ کیا ہے کہ جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپ کے لیے فوج نہیں بھیجی گئی اور نہ ہی پولیس کے تازہ دم دستوں سے ہماری مدد کی گئی تاہم نمروز کے نائب گورنر کا دعویٰ ہے کہ صوبائی دارالحکومت سے طالبان کا قبضہ چھڑوالیا جائے گا۔
مردم عام در ولایت نيمروز به آمدن مجاهدین امارت اسلامی خوش امد گفتند و صحنه داخل شدن مجاهدین به شهر شبرغان را با احساسات گرم استقبال کردند.
ملت ما خواهان امارت اسلامی می باشد و تصمیم خود را گرفته است. ان شاءالله— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) August 7, 2021
ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ نمروز میں پولیس نے پسپائی اختیار کی یا ہتھیار ڈالا ہے۔ اس حوالے سے متضاد دعوے سامنے آرہے ہیں۔ 2016 کے بعد طالبان پہلی بار کسی صوبائی دارالحکومت پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
پانچ برس قبل 2016 میں طالبان نے افغان صوبے قندوز کے دارالحکومت کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا لیکن جلد ہی اتحادی افواج نے قبضہ واگزار کرالیا تھا تاہم اب طالبان ہلمند، قندھار، ہرات اور جوزجان کے صوبائی دارالحکومتوں کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
افغان صوبے جوزجان کے دارالحکومت شبرغان پر بھی طالبان کے قبضے کی متضاد خبریں ہیں جہاں طالبان نے وار لارڈ عبدالرشید دوستم کے گھر کو آگ لگادی ہے تاہم شبرغان پر طالبان کے قبضے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔