کابل ایئرپورٹ کے باہر 2 زبردست دھماکے، 10 افراد ہلاک ایک درجن سے زائد زخمی

دھماکا کابل ایئرپورٹ کے ایبے گیٹ پر ہوا: ترجمان پینٹاگون

کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے باہر 2 دھماکوں کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے (سی این این) کے مطابق امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والا دھماکا خودکش تھا جو حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ابتدائی گیٹ کے باہر ہوا جہاں سیکڑوں کی تعداد میں افغان عوام ایئرپورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
عرب میدیا کے مطابق خودکش دھماکے کے بعد فائرنگ کی آواز بھی سنائی دی جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں جب کہ زخمیوں میں 3 امریکی فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم کابل ایئرپورٹ کے باہر دھماکے کی تصدیق کرتے ہیں تاہم ہلاکتوں سے متعلق ابھی ہمارے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں اور اس حوالے سے ہم جلد مزید معلومات فراہم کریں گے۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے کابل دھماکے کی تفصیلات سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایئرپورٹ کے باہر فائرنگ کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں جب کہ یہ واقعہ کابل ایئرپورٹ کے ایبے گیٹ پر رونما ہوا ہے جہاں پر سیکیورٹی کے فرائض برطانوی فوج انجام دے رہی ہے اور یہ ان چند گیٹوں میں سے ایک ہے جسے دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر بند کیا گیا تھا۔
برطانوی وزیردفاع نے کہا کہ دھماکا ایبے گیٹ کے باہر ہوا ہے جہاں ہماری فوج سیکیورٹی دے رہی ہے تاہم ہمارے پاس دھماکے  کے نتیجے میں برطانوی فوج کے جانی نقصان کی کسی قسم کی اطلاعات نہیں ہیں۔
اس سے قبل امریکا اور برطانیہ سمیت مغربی ممالک نے دہشت گردی کے پیش نظراپنے شہریوں کو کابل ایئرپورٹ سے دوررہنے کی سخت ہدایت جاری کی تھیں۔
واضح رہے ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے چند روز قبل امریکا سمیت تمام غیر ممالک کو خبردار کیا تھا کہ وہ افغان شہریوں کو ملک سے لے جانے سے گریز کریں جب کہ افغان عوام کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی تھی۔