امریکہ کے ڈرون حملہ سے کابل ایک بار پھر خوفناک دھماکے سے گونج اُٹھا، ہلاکتوں کے متضاد دعوے

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک بار پھر خوفناک دھماکے کی آواز سنی گئی جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ دھماکے میں ایک بچے کے جاں بحق اور 3 افراد کے زخمی ہونے کی متضاد اطلاعات ہیں۔ اس طرح کے بھی اطلاعات مل رہی ہیں کہ ‏کابل میں امریکی ڈرون حملے میں ایک ہی خاندان کے 6 بچے سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔ مرنے والوں میں سے ایک کے بھائی نے سی این این کے ساتھ کام کرنے والے ایک مقامی صحافی کو ساری تفصیلات سے آگاہ کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے ’’اے ایف پی‘‘ کے مطابق کابل ایئرپورٹ کے نزدیک دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔ جس کے بارے میں ابتدائی طور پر کہا جا رہا ہے کہ یہ ایک راکٹ حملہ ہے جس میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا۔
کابل پولیس کا کہنا ہے کہ راکٹ حملے میں ایک بچہ جاں بحق جب کہ تین افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے راکٹ حملے میں ایک بچے سمیت 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب رائٹرز کے مطابق امریکا نے بھی کابل میں ایک گاڑی کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جس میں خودکش بمبار سوار تھے اور جو کابل ایئرپورٹ پر حملے کے لیے جا رہے تھے۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ دھماکے کی آواز ایک گھر پر راکٹ لگنے کی تھی یا پھر امریکی ڈرون حملے کی تھی۔
دھماکے کی آواز سب سے پہلے خبر رساں ادارے ’’اےایف پی‘‘ کے صحافیوں نے سنی۔ دھماکے کی آواز کی بعد شہر میں کھلبلی مچ گئی اور لوگ خوف زدہ ہوگئے۔ تتر بتر کابل پولیس کو دھماکے کی آواز کی جگہ کا تعین کرنے میں دشواری کا سامنا رہا۔
قبل ازیں امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ایک بیان میں خبردار کیا تھا کہ آئندہ 24 سے 36 گھنٹے کے دوران کابل میں ایک اور دھماکا ہوسکتا ہے اس لیے امریکی شہری ایئرپورٹ کا رخ نہ کریں۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو کابل ایئرپورٹ پر اس خود کش دھماکا کیا گیا تھا جب وہاں سیکڑوں افغان شہری اپنا ملک چھوڑنے کے لیے  موجود تھے۔ حملے میں 13 امریکی فوجی سمیت 170 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔