ایک ٹانگ والے شامی باپ اور اس کے معذور لخت جگر کی دل کو چھو لینے والی تصویر نے سیانا انٹرنیشنل فوٹو مقابلے میں 2021 پکچر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیت لیا ہے۔
اس تصویر کا عنوان “زندگی کی مشکلات” تھا۔ یہ تصویر ترک فوٹو گرافر محمد اصلان نے شامی سرحد پر ریحانیہ میں لی تھی ، جس میں ایک باپ اور اس کے بیٹے کے درمیان ایک انسانی لمحے کی تصویر کشی کی گئی تھی ، جو بغیر اعضاء کے پیدا ہوا تھا۔ بچے کی معذوری کا سبب اس کی ماں کا شامی فوج کے کیمیائی ہتھیاروں سے ہونے والا حملہ تھا۔ اس حملے سے متاثر ہونے کے باعث وہ بے ہوش گئی تھی۔ اس کے بعد اس کا علاج کیا گیا مگر علاج کے دوران اس بات کا خیال نہیں رکھا گیا کہ خاتون امید سے ہیں۔ خطرناک گیسوں سے حملے اور نا مناسب علاج کے نتیجے میں اس کے ہاں پیدا ہونے والا بچہ معذور نکلا۔ اس کے دونوں ہاتھ اور پاؤں نہیں ہیں۔
بچے مصطفیٰ کے والد منذر النزال نے الحدث چینل کو خصوصی بیان میں انکشاف کیا کہ وہ خان شیخون کی بمباری کے دوران زخمی ہوا تھا ، جس کے نتیجے میں اس کا دایاں پاؤں کاٹ دیا گیا تھا۔ اس کے پیٹ اور کمر کے علاوہ جسم کے دوسرے حصوں پر بھی چوٹیں آئی تھیں۔
"أنا متحمل إصابتي لكن أتمنى أن أرى ابني يذهب للمدرسة مثل بقية الأطفال".. هذا ما قاله أب سوري مبتور الساق فازت صورته مع ابنه المولود بدون أطراف بصورة العام خلال مقابلة مع #الحدث
لمتابعة المقابلة كاملة 👇https://t.co/H77uj5FJ9i pic.twitter.com/caGbbR7nLE
— ا لـحـدث (@AlHadath) October 22, 2021
الحدث کو دیئے گئے انٹرویو میں النزال نے متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس کے بیٹے کے علاج اورمصنوعی اعضاء کی تنصیب میں مدد کریں تاکہ اس کا مستقبل محفوظ ہو اوراسے اپنے ساتھیوں کے ساتھ سکول جانے کے قابل بنایا جا سکے۔ اس نے بتایا کہ میرے دوسرے بچے صحت مند ہیں۔
منذر النزال نے مزید کہا کہ چوٹ سے پہلے وہ خود بھی زیر تعلیم تھا۔ گریجوایشن کے بعد اس کے ساتھ یہ حادثہ پیش آیا۔ اس نے بتایا کہ اب تک کسی امدادی یا طبی ادارے نے اس کے بچے کے علاج کے حوالے سے اس سے رابطہ نہیں کیا۔
النزال نے وضاحت کی کہ اس کے بیٹے مصطفیٰ کی ہڈیوں کو لمبا کرنے کے لیے آپریشن کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد اسے چلنے کے قابل بنانے کے لیے سمارٹ اعضاء کی ضرورت ہوگی۔ اس نے عالمی اداروں سے مدد کی اپیل کی اور کہا کہ وہ اکیلا اپنے بچے کا علاج نہیں کرا سکتا۔