لاہور: ہندوستانی کرکٹ کنٹرول(بی سی سی آئی) نے کہا ہے کہ وہ ایشیا کپ 2023 میں شرکت کے لیے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔یہ دعوی ڈان میں شائع ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے ۔
ہندوستانی خبر رساں ادارے کرک بز کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی بورڈ کی جنرل باڈی کے 18ویں اجلاس سے قبل ایک اعلامیہ گردش کررہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ دورہ اس وقت کی حکومت کی منظوری سے مشروط ہو گا لیکن فی الحال یہ بورڈ کے ایجنڈے کا حصہ ہے ۔ پاکستان 2023 میں 50 اوور کے ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا جس کے بعد ورلڈ کپ ہندوستان میں ہوگا۔
واضح رہے کہ 2008 سے اب تک ہندوستان کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا گیا اور وہ آخری مرتبہ ایشیا کپ کھیلنے کے لیے پاکستان آئی تھی۔ بی سی سی آئی کے مذکورہ اعلامیے میں اگلے سال ہونے والے ٹورنامنٹس میں ہندوستانی ٹیم کی مصروفیات کی تفصیلات بتائی گئی ہیں جس میں جس میں جنوبی افریقہ میں ویمنز ٹی20 اور انڈر19 ورلڈ کپ، پاکستان میں ایشیا کپ اور بھارت میں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ شامل ہے ۔
کرک بز کی رپورٹ میں بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ ہمیشہ کی طرح بھارتی حکومت کی منظوری سے مشروط ہو گا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس سال ایشیا کپ کی طرح متحدہ عرب امارات میں ایونٹ کی میزبانی کا متبادل ہمیشہ سے موجود رہا ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ہندوستانی بورڈ کے اعلامیے سے یہ عندیہ ملتا ہے بورڈ آئندہ سال ٹیم بھیجنے کے حوالے سے سنجیدگی سے غور کررہا ہے ۔
دریں اثنا، کل انڈین ایکسپریس میں شائع ہونے والی ایک اور رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان 2023 سے 2027 کے کیلنڈر ایئر میں پاکستان کے ساتھ کوئی بھی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام ریاستی ایسوسی ایشنز کو بھیجے گئے فیوچر ٹورز پروگرامز (ایف ٹی پی) میں ہندوستانی بورڈ نے پاکستان کے خلاف کھیلوں کے کالم ‘خالی’ رکھے ہیں اور جب تک بہندوستانی حکومت سے منظوری نہیں ملتی، اس وقت تک بی سی سی آئی پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کر سکتا۔
گزشتہ ماہ ایک پریس بریفنگ میں دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے کہا تھا کہ پاکستان سے دوطرفہ سیریز نہ کھیلنے سے ہمیشہ ہندوستان ہی پیچھے ہٹا ہے اور پاکستان نے ہمیشہ کھیل کو سیاست سے پاک رکھنے کا اصولی موقف اپنایا ہے ۔عاصم افتخار نے کہا تھا ہم نے ہمیشہ اس بات کی وکالت کی ہے کہ کھیلوں کو دوسرے معاملات کے ساتھ نہیں ملانا چاہیے ، اگر بھارت پاکستان کے خلاف کھیلنا چاہتا ہے تو یہ خوش آئند ہوگا۔
(یو این آئی)