اے کاش ھمارا سر صرف اللہ کے سامنے جھکتا!

فضل الر حمان قاسمی الہ آبادی 

جمعرات کا دن تھا میں مدرسہ سے گھر جانے کے لئے آٹو پر سوار ھواابھی تھوڑی ھی دور گاڑی چلی تھی اچانک میں کیا دیکھتا ھوں کہ ایک نوجوان لڑکی جس کی عمر تقریبا ۲۰سال تھی ڈرائیور سے آٹو کو روکنے کے لئے کھتی ھے اور ڈرائیور سے کھتی ھے کہ دومنٹ روکئے وہی سامنے ایک مزار تھی، محترمہ صاحبہ اسی مزار پر گئیں اور سر جھکا کر واپس آئیں، وضع و قطع سے مسلمان لگ رھی تھیں میرے دل میں یہ بات آرہی تھی اے کاش ! میں انھیں اللہ کی وحدانیت کو سمجھاوں پر مقام وموقع مناسب نھی تھا شریعت نے اجنبیہ عورت سے مباح کلام کی اجازت دی ھے علامہ شامیؒ نے اسکی صراحت کیا ھے لیکن جگہ ایسی تھی کھہ نہ سکا آٹو سے جلد ھی وہ محترمہ اتر گئیں لیکن میں شوشل میڈیا کے ذریعہ ایسے تمام لوگوں کو واقف کرادینا چاھتا ھوں اللہ تبارک وتعالی عبادت کو اپنے لئے خالص کر نے کا حکم دیتا ھے قرآن میں اللہ تعالی فرماتا ھے : واعبدوا اللہ ولاتشرکوا بہ شیئا. سورہ نساء.آیت ۳۶.ترجمہ. اور اللہ کی عبادت کرو اور اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھراو، اس آیت کی تفسیر کرتے ھوئے فن تفسیر کا امام امام فخرالدین رازی علیہ الرحمہ نے تفسیر کبیر میں فرمایا: لان من عبد مع اللہ غیرہ کان مشرکا ولا یکون مخلصا. تفسیر کبیر جلد ۱۰.صفحہ. ۹۸.ترجمہ: اللہ نے عبادت کو اپنے لئے خالص کرنے کا حکم دیا ھے اس لئے کہ جو شخص اللہ کے ساتھ غیر کو شریک ٹھراتا ھے وہ اپنی عبادت میں خالص نھی بلکہ اللہ کے ساتھ غیر اللہ کو شریک ٹھرانے والا ہے …

قرآن کی بھت ساری آیتوں میں اللہ تعالی نے اپنی عبادت کا حکم دیا ھے اور عبادت نام ھی ھے غایت تعظیم اور وہ صرف اور صرف اللہ کی ذات ھے آسمانوں وزمین کی بادشاھت اللہ ھی کے ہاتھوں میں ہے قرآن میں جگہ جگہ اللہ نے فرمایا سورہ حدید میں ہے : لہ ملک السموات والارض یحی ویمیت وھو علی کل شی ء قدیر..سورہ حدید آیت. ۲.پارہ ۲۷.
ترجمہ: اللہ ھی کے لئے آسمانوں وزمین کی بادشاھت ھے وھی زندہ کرتا ھے اور وھی مارتا ھے اور وہ ھر چیز پر قادر ہے، اس آیت کریمہ کی تفسیر کرتے ھوئے علامہ آلوسی نے روح المعانی میں فرمایا: لہ ملک السماوات والارض ای التصرف الکی فیھما وفیما فیھما من الموجودات من حیث الایجاد والاعدام وسائر التصرفات، روح المعانی جلد ۱۶.صفحہ ۲۵۳.
ترجمہ، اللہ تعالی کو زمین وآسمان کی بادشاھت ھے مطلب یہ ھے کہ زمین وآسمان میں اللہ کو تصرف کلی حاصل ھے جو چاھے کرے اور اسی میں سے کسی چیز کو موجود کرنا ھے اور کسی چیز کو ختم کرنا ھے اور تمام تر اختیار اللہ کو حاصل ھے جو چاھے کرے، اس سے پتہ چلا کہ اللہ ھی اولاد دیتا ھے اور تمام تر اختیار اللہ کو حاصل ھے، تمام تر تکلیف کو دور کرنے والا اور آسانیوں لانے والا اللہ ہی ہے۔
اے مسلم نوجوانو : ہمارا جس قرآن پر ایمان ھے وہ قرآن اور ہمارے رب کا ہھی یھی فرمان ھے کہ ھمارا سر اسی اللہ کے سامنے جھکے تمام تر فریادیں اسی اللہ سے کریں وھی ھمارا کام بنانے والا ھے اللہ تعالی ھمیں توحید خالص کی دولت سے مالامال فرما ئے … آمین ….