انقرہ(ملت ٹائمز)
ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کل اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل اور رخائن کے مشاورتی کمیشن کے سربراہ کوفی عنان کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات کی۔مذاکرات میں بدھ مت قومیت پرستوں کے ہاتھوں3 دن میں 3 ہزار مسلمانوں کے قتل عام کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے چاوش اولو نے کہا ہے کہ اس مسئلے کو جڑ سے حل کرنا ضروری ہے، دوبارہ ظلم کے سدباب کے لئے ہمیں اس کام کو پائیدار شکل میں حل کرنا چاہیے۔
چاوش اولو نے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان کے احکامات کے ساتھ اسلامی تعاون تنظیم کو متحرک کرنے کے لئے ترکی کی وزارت خارجہ کی طرف سے کاروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں ظلم کے سدباب کے لئے ترکی نے اپنے نقطہ نظر کو واضح کر دیا ہے اس نقطہ نظر کے ساتھ سفارتی کاروائیوں کے ساتھ ساتھ ترکی علاقے میں انسانی امداد کی کاروائیوں کو بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ اس وقت ترکی کی طرف سے کی گئی انسانی امداد کی مالیت 70 ملین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو سال قبل ماہِ رمضان میں ہم وہاں تھے اور افطاری کے دستر خوان پر ہم نے اپنے وہاں کے بہن بھائیوں کے ساتھ ملاقات کی۔ وہاں زندگی کی جو شرائط میسر ہیں وہ انسانی شرائط نہیں ہیں ایسی کھلی جیل کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔
بنگلہ دیش کی حکومت سے بھی اپیل کرتے ہوئے وزیر خارجہ چاوش اولو نے کہا ہے کہ “اپنے دروازوں کو روہینگیا مسلمانوں کے لئے کھولیں ، اس کے لئے آپ جو بھی مصارف کریں گے ہم انہیں ادا کریں گے”۔