عبد اللہ سلمان ریاض قاسمی
رضاء خداوندی کا نسخہ: قال النبیﷺ : واستکثر وفیہ من اربع خصال خصلتین ترضون بھما ربکم وخصلتین لا غناء بکم عنھما فاما الخصلتان اللتان تر جون بھما ربکم فشھادۃ ان لا الٰہ الا اللہ وتستغفر ونہ واما لخصلتان اللتان لا غناء بکم عنھما فتسئلون اللہ الجنۃ وتعوذون بہ من النار(الترغیب ج۲،ص ۲۸۹)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چار چیزوں کی اس میں (رمضان میں) کثرت رکھا کرو جن میں سے دوچیزیں اللہ کی رضا کے واسطے اور دوچیزیں ایسی ہیں کہ جن سے تمہیں چارہ کار نہیں پہلی دوچیزیں جن سے تم اپنے رب کو راضی کرووہ کلمہ طیبہ اور استغفار کی کثرت ہے۔اور دوسری دوچیزیں یہ ہیں کہ تم جنت کی طلب کرو اور آگ سے پناہ پکڑو۔
حدیث مذکورہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں چار چیزوں پر رمضان میں عمل کرنے کی ترغیب دلائی۔ا۔کلمہ طیبہ۲۔استغفار۔۳۔جنت کا سوال۴۔جہنم سے پناہ۔اور یہ دعا پڑھنا چاہئے:لا الٰہ الا اللہ نستغفر اللہ نسئلک الجنۃ ونعوذ بک من النار۔
ایک فرض کا ستر فرض کے برابر ثواب: قال النبی ﷺ : شھر جعل اللہ صیامہ فریضۃ وقیام لیلہٖ تطوعا من تقرب فیہ بخصلۃ کان کمن ادّٰی فریضۃ فی ماسواہ ومن ادّٰی فریضۃ فیہ کان کمن ادّٰی سبعین فریضۃ فیما سواہ۔(مشکوٰۃ ج ۱)
نبی کریمصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے رمضان کے روزے کو فرض کیا ہے۔ اور اس کے قیام (تراویح) کو ثواب کی چیز بنایا ہے جو شخص اس مہینہ میں کسی نیکی کے ساتھ اللہ کا قرب حاصل کرے ایسا ہے جیسے غیر رمضان میں فرض ادا کیا۔ اور جو شخص اس مہینہ میں فرض ادا کرے وہ ایسا ہے گویا کہ ستر فرض ادا کئے غیر رمضان میں۔
رمضان کے پہلے دوسرے اور تیسرے حصہ کی فضیلت: قال رسول اللہﷺ :وھو شھر اولہ رحمۃ واوسطہ مغفرۃ واٰخرہ عتق من النار۔(مشکوٰۃ ج۱)نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس مہینہ کا اول حصہ رحمت ہے اوسط حصہ مغفرت ہے اورآخری حصہ آگ سے آزادی ہے۔
حدیث مذکورہ میں اس مبارک مہینہ کا ایک ایک لمحہ اللہ کی مغفرت اور بخشش کو بیان کر رہا ہے۔ رمضان کے آغاز سے لے کر پہلا عشرہ کہ جس میں رحمت کا ذکر ہے اور دوسرا عشرہ جو مغفرت اور بخشش کا ذریعہ ہے۔اور آخری حصہ جہنم سے خلاصی کا ذریعہ بن رہا ہے۔
الحمد للہ ہم سب کا پہلا عشرہ خیر و خوبی کے ساتھ گزر گیا ، اب دوسرا عشرہ مغفرت کا چل رہا ہے ، اس کی ہمیں اللہ تعالیٰ سے ہمہ وقت توفیق مانگنی چاہئے کہ اللہ تعالیٰ ہماری ، ہمارے اہل خانہ ، بزرگوں اور جو لوگ اس دنیا سے چلے گئے ہیں ان سب کی مغفرت فرمائے۔ اور ہمیں عمل صالح کرنے اور رمضان المبارک کے ایک ایک لمحہ کی قدرکرنے کی توفیق عطا فرمائے۔(ملت ٹائمز)