پارلیمنٹ کے باہر طلاق ثلاثہ بل کے خلاف مسلم خواتین کا شدید احتجاج ، واپس لینے کامطالبہ

نئی دہلی ۔4جنوری (ملت ٹائمز عامر ظفرپارلیمینٹ اسٹریٹ میں مسلم خواتین نے آج بارہ بجے مودی حکومت کی جانب سے لائے جارہے طلاق ثلاثہ بل کے خلاف شدید احتجاج کیا اوراسے حقوق نسواں کے خلاف بتایا ۔مظاہرہ میں خواتین بڑی تعداد میں شریک تھیں اور اپنے ہاتھوں میں انہوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھاتھا جس میں یہ لکھاہواتھاکہ مودی سرکار کے ذریعہ لایاگیا یہ بل سیاسی مقصد کیلئے ہے ،طلاق ثلاثہ بل غیر قانونی ہے ،خواتین کے مفاد کے خلاف ہے ۔ان خواتین نے انتہائی پرزور انداز میں ممبران پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ اس بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجائے ،مسلم اسکالرس اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ سے صلاح ومشورہ کیا جائے اور کچھ ضروری ترمیمات کی جائے۔ یہ احتجاج وویمن انڈیا موومینٹ کی جانب منعقد کیا گیا تھا جس میں دہلی واطراف کی خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
واضح رہے کہ طلاق ثلاثہ بل گذشتہ ہفتہ لوک سبھا سے پاس ہونے کے بعد 3 جنوری کو راجیہ سبھامیں پیش کیاگیاتھا جہاں اپوزیشن نے اسے سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے کا مطالبہ کیا ،ہنگامہ کے بعد پارلیمنٹ کی کاروائی ملتوی کردی گئی تھی ۔ملت ٹائمز کو معتبر ذرائع سے ملی خبر کے مطابق اپوزیشن کے سامنے حکومت نے اپنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے اسے سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے پر تیار ہوگئی ہے ۔ہم آپ کو یہ بھی بتادیں کہ 5 جنوری کو سرمائی اجلاس کی مدت پوری ہورہی ہے اس لئے یہ مانا جارہاہے کہ رواں سیشن میں یہ بل پاس نہیں ہوپائے گا اوراس طرح یہ مودی سرکار ایک بڑی رسوائی سمجھی جائے گی ۔

SHARE