جگنیش میوانی اور عمر خالد کے خلاف ایف آئی آر درج ،دونوں پر تشددبھڑکا نے کاالزام

ممبئی۔4جنوری(ملت ٹائمز)
گجرات کے دلت رہنما جگنیش میوانی اوراسٹوڈینٹ لیڈرعمر خالد پر دفعہ 153 اے، 505 اور 117 کے تحت پونے میں ایف آئی آردرج کی گئی ہے۔ دونوں پر الزام ہے کہ یہ پونے کی تقریب میں شامل ہوئے اور نفرت آمیز تقریر کی۔
مہاراشٹر میں بھیما کورے گاﺅں جنگ کی سالگرہ پر بھڑکے تشدد کے بعد پولس نفرت کو ہوا دینے والے اہم ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کر پائی ہے لیکن جگنیش میوانی اور عمر خالد کے خلاف نفرت پھیلانے کا مقدمہ ضرور درج کر لیا ہے۔ پولس نے ان دونوں سمیت 25 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے علاوہ ازیں 300 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں چل رہے تشدد کا اثر کئی ریاستوں تک پہنچ گیا ہے اور گزشتہ روز دلت رہنما اور بھیم راﺅ امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈکر کی قیادت میں متعدد تنظیموں کی طرف سے بند کا اہتمام کیا گیا تھا۔گجرات کے دلت رہنما جگنیش میوانی اوراسٹوڈینٹ لیڈر عمر خالد پر دفعہ 153 اے، 505 اور 117 کے تحت پونے میں ایف آئی آردرج کی گئی ہے۔ دونوں پر الزام ہے کہ یہ پونے کی تقریب میں شامل ہوئے اور نفرت آمیز تقریر کی۔مہاراشٹر بند کے دوران بدھ کو ہوئے تشدد کے بعد ممبئی پولس نے جگنیش میوانی اور عمر خالد کو تقریب کی اجازت نہیں دی۔ یہ دونوں بطور مقررین ’چھاتر بھارتی ‘تنظیم کی ایک تقریب میں شامل ہونے والے تھے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ’چھاتر بھارتی ‘ کے نائب صدر ساگر بھولے راﺅ نے اس بات کی معلومات دی ہے۔پولس نے جن لوگوں کو حراست میں لیا ہے ان میں 15 نابالغ لڑکے بھی شامل ہیں۔ تمام گرفتار شدگان پر املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت اس مسئلہ پر بات چیت کر رہی ہیں۔ وزارت داخلہ نے اس معاملہ پر ریاست کے افسران سے رپورٹ طلب کی ہے۔واضح رہے کہ بدھ کو دلت تنظیموں نے مہاراشٹر بند کی کال دی تھی جو کامیاب رہی۔ بند کے دوران تشدد کے کئی واقعات پیش آئے ، بسوں کو نذر آتش کیا گیا اور بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ مہاراشٹر کے تشدد کا اثر گجرات تک پہنچ گیا اور وہاں بھی دلت طبقہ سے وابستہ افراد نے سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کیا۔راجکوٹ کےواپی علاقہ میں نامعلوم افراد نے سرکاری بس کو نذر آتش کر دیا ، دلتوں نے وہاں ہائی وےجام کر دیا تھا۔(بشکریہ قومی آواز)