شتروگھن سنہاکا حملہ جاری ،ایک مرتبہ پھر اڑایا مرکزی حکومت کا مذاق

نئی دہلی27فروری (ایجنسیاں )
سابق مرکزی وزیر اور باغی تیور اپنائے رہنے والے بی جے پی لیڈر شتروگھن سنہا نے ہزاروں کروڑ روپے کے پی این بی گھوٹالے کے لیے آڈیٹروںاور ریگولیٹرزکوذمہ دار ٹھہرانے پر نریندر مودی حکومت کا مذاق اڑاتے ہوئے منگل کو کہاکہ شکر ہے، انہوں نے چپراسی کو بخش دیا۔شتروگھن سنہا کاواضح اشارہ مرکزی وزیر خزانہ کے اس حالیہ بیان کی طرف تھا، جس کے تحت پی این پی گھوٹالہ کے لئے آڈیٹنگ نظام کو یہ کہہ کر ذمہ دار ٹھہرایاتھاکہ یا تو سسٹم نے گڑبڑیوں کو نظر انداز کیا، یا پھرجان بوجھ کر غفلت برتی گئی ۔فلم اداکارسے سیاستدان بنے شتروگھن سنہا اپنی پارٹی اورحکومت کے دیرینہ ناقد رہے ہیں اور اس مسئلہ پر انہوں نے یہ بھی کہاتھا کہ تالی کپتان کو تو گالی بھی کپتان کو، ٹویٹر پر شتروگھن سنہا نے لکھاتھا کہ ہمارے جانکار ساتھیوں نے نہرو کے دور حکومت سے لے کر کانگریس کے اقتدار تک سب کو مجرم ٹھہرانے کے بعد کہا کہ پی این بی گھوٹالے کے لئے آڈیٹر ذمہ دار ہیں۔ خدا کا شکر ہے کہ انہوں نے چپراسی کو بخش دیا۔ سال 2011 میں کانگریس کے دور اقتدار کے دوران شروع ہوئے پی این بی اسکینڈل کے بارے میں انہوں نے لکھاکہ بحث طلب سوال یہ ہے کہ پی این بی کے حقیقی مالک ہونے کی وجہ سے گزشتہ چھ سالوں میں سے چار سال تک یہ حکومت کیاکر رہی تھی۔شتروگھن سنہا نے ٹوئٹ میں آگے لکھاکہ کیا ہمیں کوئی جواب ملے گا سر ! پورے احترام کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں تالی کپتان کو تو گالی بھی کپتان کو۔اپنی بات کو مدلل طریقے سے کہنے کے لئے شتروگھن سنہا نے اردو کے معروف شاعر فراق جلال پوری کے ایک شعرکا بھی سہارا لیا ’تو ادھر ادھر کی نہ بات کر، یہ بتا کہ قافلہ کیوں لٹا، مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں، تیری رہبری کا سوال ہے ‘شتروگھن سنہا نے حال ہی میںپی این بی سے منسلک اس گھوٹالے میں اہم ملزم نیرو مودی کی ڈیووس میں منعقد ورلڈ اکنامک سمٹ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی سے ملنے والے وفد میں موجودگی کو لے کر بھی سوال کیا تھا۔

SHARE