سری نگری ۔12اپریل(ملت ٹائمز)
ٹوئٹر پر شدید ہنگامہ اور سماج کے سبھی طبقات کی جانب ہونے والی مذمت کے بعد جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع کٹھوعہ کے رسانہ نامی گاو¿ں میں جنوری کے اوائل میں پیش آئے دل دہلانے واقعہ کی تحقیق جاری ہے ۔آٹھ سالہ کمسن بچی آصفہ بانو کی عصمت دری اور قتل واقعہ کی تحقیقات فاسٹ ٹریک بنیادوں پر کی جارہی ہے اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نےٹوئٹر پر ’جسٹس فار آصفہ‘ ہیش ٹیک کے ساتھ اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ’کچھ لوگوں کی غیرذمہ دارانہ حرکتوں اور بیانات سے انصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔ مناسب طریقہ کار پر عمل کیا جارہا ہے۔ تحقیقات فاسٹ ٹریک بنیاد پر جاری ہے۔ انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
چند افراد کی غیر ذمہ دارانہ حرکات اور بیانات سے قانونی کاروائی کو نہیں روکا جاسکتا ہے.کیس کی مناسب طریقے سے پیروی کی جارہی ہے, تحقیقات تیزی سے ہورہی ہے اور متاثرین کو انصاف ملے گا۔#JusticeForAsifa
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 12, 2018
ایک دوسرے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ہم کبھی بھی دوسرے بچوں کو اس طرح کے حالات سے گزرنے نہیں دیں گے ۔ہم ایک نیا قانون لائیں گے جس میں معصوم بچوں کی عصمت دری میں ملوث افراد کے لئے موت کی سزا لازمی ہوگی ،تاکہ معصوم آصفہ کے بعد کوئی دوسری بچی میں پوری قوم کو یقین دلانا چاہتی ہوں کہ میں نہ صرف آصفہ کو انصاف دلانے کےلئے وعدہ بند ہوں بلکہ میں اس دردناک واقعہ میں ملوث افراد ،جنہوں نے انسانیت کو شرمسار کرنے والا جرم انجام دیا ہے،کو سخت سے سخت اور مثالی سزا دلاوں گی ۔درندگی کا شکار نہ بنے اور یہ اس نوعیت آخری واقعہ ہو ۔
ہم کبھی بھی دوسرے بچوں کو اس طرح کے حالات سے گزرنے نہیں دیں گے ۔ہم ایک نیا قانون لائیں گے جس میں معصوم بچوں کی عصمت دری میں ملوث افراد کے لئے موت کی سزا لازمی ہوگی ،تاکہ معصوم آصفہ کے بعد کوئی دوسری بچی درندگی کا شکار نہ بنے اور یہ اس نوعیت آخری واقعہ ہو ۔
2/2— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 12, 2018