لاءاینڈ آڈر کو برقرار رکھنے کیلئے حکومت بہار کا اہم اقدام ،ریاست کے849تھانوں کو ڈیجیٹل نیٹورک سے منسلک کرنے کا فیصلہ

سی سی ٹی این ایس مضبوطی سے نفاذ کو یقینی بنانے کی وزیراعلیٰ نتیش کمارکی پولیس کے علاوہ افسران کو ہدایت
٭کسی بھی تھانے میں کسی بھی حلقہ کے لوگ اپنی ایف آئی آر درج کراسکیں گے
٭کرائم اور کرمنل ٹریکنگ نیٹورک اینڈ سسٹم (سی سی ٹی این ایس)کی شروعات
٭ریاست کے 849تھانوںکو ڈیجیٹل نیٹورک سے جوڑا جائے گا
٭اسٹیٹ ڈاٹا سینٹر نیشنل ڈاٹا سینٹر سے منسلک ہوں گے
٭صرف 89سیکنڈ میں فنگر پرنٹ ڈیٹا بیس سے جرائم پیشہ کی شناخت ہو سکتی ہے
پٹنہ (ملت ٹائمز)
عام لوگوں کو کئی پولیس تھانہ میں عدم تعاون کے رویہ کے سبب سب سے بڑی پریشانی کسی معاملہ میں ایف آئی آر درج کرانے میں یا پھر کسی معاملہ میں کی گئی شکایت کی موجودہ صورت حال کو جاننے میں ہو تی ہے ۔ جغرافیائی حدود کے سبب اکثرتھانوں میں لوگوں کو تنازع کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔معاملہ میرے تھانہ کے علاقہ کا نہیں ہے اس لیے ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی ، یہ شکایت بہت عام ہے ۔ اس سے بہت سارے معاملے تھانوں میں ایف آئی آردرج ہی نہیں ہو پاتے ہیں اور لوگوں کو انصاف نہیں مل پاتا ہے ۔ اس مسئلہ کے حل کے لیے بہار کے وزیراعلیٰ نے بہت بڑی پہل کی ہے اور پولیس کے علاوہ افسران کو یہ یقینی بنا نے کی ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی تھانہ میں کسی بھی علاقہ کے لوگ اپنا ایف آئی آر درج کراسکیں ، جسے ’زیرو ایف آئی آر ‘ کہتے ہیں اور یہ تھانہ کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ ایف آئی آر کو جانچ اور کارروائی کے لیے متعلقہ تھانہ کو بھیج دے ۔اس فیصلہ سے عام لوگوں کو کافی سہولت ملے گی اور تھانوں کے کام کے طور طریقہ میں بھی سدھا ر آئے گا ۔
بہار پولیس نے کرائم اینڈ کرمنل ٹرینکنگ نیٹورک اینڈ سسٹم(سی سی ٹی این ایس) کو عملی جامہ پہنا نے کے لیے 6ستمبر کو ٹا ٹا کنسلٹینسی سروسیز (ٹی سی ایس)کے ساتھ معاہدہ کیا ہے ۔ اس پروجیکٹ کے تحت ریاست کے849تھانوں کو ڈیجیٹل نیٹورک سے منسلک کیا جائے گا ۔ اس سے عام لوگوں کوپولیس کی 7 طرح کی خدمات ،جسے آن لائن شکایت درج کرانا، کیریکٹر کی تصدیق ، ضروری پولیس کی اجازت ، کھویے ، پایے ، لاپتہ سامان کی اطلاع ، کھوئے او ر چوری ہوئے سامان کی جانکاری وغیرہ آن لائن مل جائے گی ۔
سی سی ٹی این ایس کے استعمال سے جرائم پیشہ افراد کے فنگر پرنٹ کا ایک ڈیٹا بیس تیار ہو جائےگا ۔انٹر نیٹ سے جڑے ہو نے کے سبب کہیں کے جرائم پیشہ کے بارے میں جانکار اس کے فنگر پرنٹ سے حاصل کی جائے گی ۔اس کی سہولت اور صلاحیت کا اندازہ اس سے لگا یا جاسکتا ہے کہ سی سی ٹی این ایس کے ذریعہ صرف 89سیکنڈ میں فنگر پرنٹ ڈیٹا بیس سے جرائم پیشہ کی شناخت ہوسکتی ہے ۔ اس کے علاوہ تھانوں میں غنڈہ رجسٹر ، ایف آئی آر ریکارڈوغیرہ تمام ڈیجیٹل شکل میں ریکارڈ میں رہیں گے ۔جس سے ریاست اور قومی سطح پر بھی ایک تھانہ سے دوسرے تھانہ میں اطلاع کا تبادلہ میں بہت سہولت اور شفافیت ہوجائے گی۔ اس نظام کے آنے سے ایک بہت بڑا فائدہ یہ ہو گا کہ تھانوں میں پولیس ڈائری میںالٹ پھیر کر نا بہت مشکل ہو جائے گا۔
سی سی ٹی این ایس نظام لاگو ہو نے سے مقامی پولیس اسٹیشن اور ضلع پولیس ہیڈ کوارٹر ،ریاستی پولیس ہیڈ کوارٹر سے جڑ جائیں گے اور یہ تمام اسٹیٹ کرائم ریکارڈس بیورو(ایس سی آر بی) سے جڑ ے ہوئے ہوں گے ۔ ساتھ ہی ساتھ یہ قومی سطح پر نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)سے جڑ جائیں گے ۔ اس سے فنگر پرنٹ کے ذریعہ ملک کے کہیں بھی جرائم پیشہ کی شناخت جلد سے جلد ہو جائے گی ۔
سی سی ٹی این ایس پر 250کروڑ روپے خرچ ہوں گے ، 206 کروڑ روپے بہار حکومت دے گی اور باقی مرکزی حکومت برداشت کرے گی ۔ ریاست میں 1326دفاتر کو ڈیجیٹل نیٹورک سے جوڑا جائے گا ۔ اس میں 894پولیس اسٹیشن کے علاوہ 380اعلیٰ افسران کے بھی دفاتر شامل ہیں ، سب کا ڈاٹا اسٹیٹ ڈاٹا سینٹر میں رہےگا ۔ اسٹیٹ ڈاٹا سینٹر نیشنل ڈاٹا سینٹر سے منسلک ہوں گے ۔ اس سے پورے ملک میں کسی بھی معاملہ میں جانچ کر نے والے پولیس افسران جرائم اور جرائم پیشہ کے بارے میں اطلاعات کا تبادلہ فوری طور پر کرسکیں گے۔
یہ پروجیکٹ پائیلٹ پروجیکٹ کی شکل میں پٹنہ اورنالندہ ضلع میں شروع کیاجارہا ہے ۔ دونوں اضلاع کے پولیس دفاتر میں 32ہفتے کے اندر سی سی ٹی این ایس شروع کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد آئندہ 23ہفتے میں اس پروجیکٹ کو ریاست کے دیگر پولیس دفاتر میں نافذ کیا جائے گا ۔ یہ ایک سال میں پوری ریاست میں بہتر انداز میں کام کر نے لگے گا ۔ معاہدہ کی خدمات شرائط کے مطابق ٹی سی ایس آئندہ پانچ برسوں تک اس پروجیکٹ کو میٹینس سپورٹ بھی دے گا۔
سی سی ٹی این ایس کے اہم مقاصد میں تمام پولیس اسٹیشن کے ذریعہ اپنے سینئر افسران کو واقعہ کے فوری بعد جرائم اور جرائم پیشہ کے بارے میں جانکاری دینے کے ساتھ ساتھ جانچ اور سروس کے کام کے طریقہ میں شفافیت لانا ہے۔ اس نظام کے بہتر نتائج کے لیے سینئر افسران کو جرائم پر قابو پانے اور فوری فیصلہ کر نے کے لیے سہولتوں سے لیس کیا جائے گا ۔ اس سے پولیس اسٹیشن کے ملازمین کو کام کا نظام درست کر نے میں بڑی مدد ملے گی سب سے بڑی سہولت عام لوگوں کو ہو گی انہیں اپنے ذریعہ کی گئی شکایت کی صورت حال کی اطلاع پانے میں آسانی ہو گی ۔

SHARE